ترکیہ کا سفر 4: شہر رومی اور کیپا ڈوشیا

آرام دہ ہائی سپیڈ ٹرین کے ذریعے ہم ساڑھے پانچ گھنٹے میں قونیہ پہنچ گئے۔ ہمارے گروپ میں ایک فیملی کے ساتھ معصوم سی ننھی پری سفر کر رہی تھی۔ سب نے اس کا نام پرنسس رکھ دیا تھا۔ پرنسس کی معصومیت بھری باتیں سفر کی ساری تکان دور کر دیتیں۔
ترکیہ کا سفر 3: نیلی مسجد، شہزادوں کے جزیرے اور ایوب سلطان

نیلی مسجد کے میناروں سے اذان کی آواز بلند ہوئی۔ مؤذن کی آواز میں گھلی شیرینی ہم بھی محسوس کر رہے تھے۔ تب ہمیں احساس ہوا کہ نماز جمعہ کا وقت ہو گیا ہے۔ ہم نے تاریخی نیلی مسجد کا رخ کر لیا۔ مسجد کی تعمیر سلطان احمد اول کے دور میں 1616 عیسوی میں مکمل ہوئی۔
ترکیہ کا سفر 2: توپ قاپی اور آیا صوفیہ

ترکی عجیب ملک ہے، ہماری سوچ سے ذرا ہٹ کے، اس لیے کہ اس کے پاس استنبول ہے۔ فرانس کے مشہور شہنشاہ اور سپہ سالار نپولین بونا پارٹ سے ایک قول منسوب ہے کہ “ساری دنیا اگر ایک ریاست ہوتی تو استنبول اس کا دارلخلافہ ہوتا۔”
ترکیہ کا سفر 1: اسلام آباد سے استنبول

لیڈیز، جنٹلمن اینڈ چلڈرن! ترکش ائیرلائن کی پرواز پر خوش آمدید۔” لیڈیز اینڈ جنٹلمن کے ساتھ چلڈرن کا اضافہ دل کو بھلا لگا کہ چلو ائر لائن کی انتظامیہ نے اب بچوں کو بھی مخاطب کرنا شروع کر دیا ہے۔ یہ معروف صحافی، کالم نگار اور مصنف جناب جاوید چوہدری صاحب کے ساتھ ہمارا دوسرا سفر تھا۔