زندگی آ تجھے جینے کا سلیقہ دے دوں
وہ خود کشی کے ارادے سے باہر نکلا۔ اس کی دنیا اندھیر ہو چکی تھی۔ اس کے سارے دوست ایک ایک کر کے اس کا ساتھ چھوڑ گئے۔ کچھ کو اس نے باقاعدہ دشمن ڈیکلیئر کر دیا۔ بھائی بہنوں اور قریبی رشتے داروں میں سے ایک بھی ایسا نہ تھا جس کے ساتھ اس کا تنازعہ نہ ہو۔ وہ گھنٹوں تنہا بیٹھا “دشمنوں” سے انتقام لینے کے نت نئے طریقے سوچتا رہتا۔ اپنے ساتھ ہونے والی “زیادتیوں” کا بدلہ لینا اس کی پہلی ترجیح بن گئی۔