چیمپئن
نوجوان مینڈک اوپر چڑھتا جا رہا تھا۔ دراصل آج مینڈکوں کے سپورٹس ویک کا آخری دن تھا۔ سپورٹس کمیٹی نے ایک عمودی چٹان پر چڑھائی چڑھنے کا مقابلہ منعقد کیا تھا، جس میں شرکت کے لیے تقریباً ڈھائی سو مینڈکوں نے رجسٹریشن کروائی تھی۔ جنگل سٹیڈیم تماشائیوں سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا۔ مقابلہ شروع ہوا۔
بھروسہ کیوں اور کیسے؟
اس نے لکڑی لی، اس میں ایک سوراخ بنایا، پھر ایک ہزار دینار اس میں ڈالے اور اس کا منہ بند کر دیا۔پھر کہا، اے اللہ! تو خوب جانتا ہے کہ میں نے فلاں شخص سے ایک ہزار دینار قرض لئے تھے، اس نے مجھ سے ضامن مانگا تو میں نے کہا تھا کہ ضامن کی حیثیت سے اللہ تعالیٰ کافی ہے، وہ تجھ پر راضی تھا، اس نے مجھ سے گواہ مانگا تو اس کا جواب بھی میں نے یہی دیا کہ اللہ تعالیٰ گواہ کی حیثیت سے کافی ہے