مجھے غرض ہے ستارے نہ ماہتاب کے ساتھ
مجھے غرض ہے ستارے نہ ماہتاب کے ساتھ
کیسے ٹکڑوں میں کوئی شخص سنبھالا جائے
کیسے ٹکڑوں میں کوئی شخص سنبھالا جائے
محفل دیرینہ
اس داستان میں مسکراہٹیں، قہقہے، سرد آہیں، واقعات و مناظر اور تاریخ “سائیڈ بائی سائیڈ” چلتے ہیں۔ ایک لمحے کوئی واقعہ قہقہے لگانے پر مجبور کر دیتا ہے، تو اگلے ہی لمحے کسی بچھڑنے والے کی یاد سے بے اختیار دل میں ہوک سی اٹھتی ہے۔
عظیم ہمالیہ کے حضور
ہمارا تعارف “چہرے کی کتاب” کے ذریعے ہوا۔ اس نوجوان لکھاری کے سفرنامے “عظیم ہمالیہ کے حضور” کو انجمن ترقی پسند مصنفین کی جانب سے 2019 کے بہترین سفرنامے کا ایوارڈ ملا تو یوں محسوس ہوا جیسے ایوارڈ مجھے ملا ہے۔
خواب سے حقیقت تک کا سفر بذریعہ کاشر دیش ایکسپریس
اسی ہفتے ان کی کتاب “خواب سے حقیقت تک کا سفر بذریعہ کاشر دیس ایکسپریس” موصول ہوئی، جو درحقیقت مستقبل کے ترقی یافتہ کشمیر کا خیالی سفر نامہ ہے۔
تماشائے اہل کرم
پروفیسر محمد ایاز کیانی کے “تماشائے اہل کرم” سے ابھی ابھی باہر نکلا ہوں۔ اہل کرم کا تماشا ہو، اور دکھانے والے اہل ادب ہوں، تو کون کافر نہیں دیکھنا چاہے گا۔
انجانی راہوں کا مسافر
“انجانی راہوں کا مسافر پڑھتے ہوئے ایک سبق سیکھا کہ اگر نظر کا زاویہ بدلا جائے تو معنی، مطلب، شان و شوکت سب کچھ بدل جاتا ہے۔ یہ فلک بوس پلازے صرف زمین سے اونچے ہیں، باقی ان میں کچھ نہیں۔
یادوں کی الماری
یادوں کی الماری میں سجی تین تصویروں نے میری توجہ فوراً ہی اپنی طرف کھینچ لی۔ پہلی تصویر 1419 والے “خادو لالہ” کی ہے۔مجھے یاد ہے، جب میں نے 1988 میں اپنے تدریسی کیرئیر کا باقاعدہ آغاز دبستان سردار بہادر علی خان سے کیا۔ بوائز سیکشن “خادو لالے” کے مکان میں شروع کیا گیا تھا۔
سکول کی مؤثر قیادت اور منتظمین کے اوصاف (2)
سکول کی مؤثر قیادت کا پانچواں وصف یہ ہے کہ وہ باہمی تعاون اور سب طلباء کی شمولیت پر مبنی سیکھنے کا ماحول تخلیق کرتے ہیں۔شمولیت پر مبنی تعلیم سبھی طلباء کو تعلیمی اہداف کے حصول کے لیے سیکھنے کے متنوع راستے فراہم کرتی ہے
سکول کی موثر قیادت اور منتظمین کے اوصاف (1)
تعلیمی رہنما اپنے اسکولوں کے ماحول، طرز عمل اور ساکھ پر اثر انداز ہونے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ وہ تعلیم کی عمارت کی ایسی بنیاد ہیں جس پر سیکھنے کا عمل استوار ہوتا اور فروغ پاتا ہے۔