Afkaarافکار آپ کا اپنا اُردو بلاگ
Add more content here...

افکار آپ کا اپنا اُردو بلاگ

share

دنیا کی تیر رفتار ترین ٹرین

ہوائی جہاز سے تیز رفتار ٹرین

چین نے دنیا کی تیز رفتار ترین ٹرین کا تجربہ کر لیا

ایسا شاید ہی آپ نے سنا ہو  کہ کوئی ٹرین آپ کو ہوائی جہاز جتنی  تیزی سے آپ کی منزل تک پہنچا دے ، لیکن چین کی نئی تیز رفتار مقناطیسی قوت سے چلنے والی   (Maglev)ٹرین شاید اس خواب کو حقیقت کا روپ دینے جا رہی ہے۔

ایک حالیہ آزمائشی سفر میں، اس ٹرین نے 460 کلومیٹر  فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کر کے دنیا کی تیز ترین ٹرینوں میں اپنا نام شامل کروا دیا۔

اس پروجیکٹ کی تکمیل  کے بعد، انجینئرز کو امید ہے کہ یہ ٹرین 1000 کلومیٹر  فی گھنٹہ کی رفتار تک سفر کرنے کے قابل ہو جائے گی، جو کمرشل  پروازوں سے زیادہ تیزرفتار ہوگی۔کمرشل پروازوں کی  اوسط رفتار870 کلومیٹرفی گھنٹہ سے 923 کلومیٹر  فی گھنٹہ ہے۔

Maglev جو Magnetic Levitation کا مخفف ہے”مقناطیسی قوت” کا استعمال کرتے ہوئے ہوا کی باریک تہہ پر مؤثر طریقے سے گلائیڈ کرتی  ہے۔ اس ٹیکنالوجی کا اضافی فائدہ یہ ہے کہ یہ  رگڑ اور صوتی آلودگی کو ختم کرنے کے ساتھ ساتھ  ٹرینوں کو تیز رفتاری سے سفر کرنے میں مدد دیتی ہے۔

Maglev ٹیکنالوجی میں low vacuum پائپ لائن میں سپر کنڈکٹنگ میگنٹ  کا استعمال کیا جاتا  ہے۔ سپر کنڈکٹنگ میگنٹ ایسے  برقی مقناطیس ہیں جنہیں انتہائی کم درجہ حرارت پر ٹھنڈا کیا جاتا  ہے، جس سے ان کا  مقناطیسی میدان مضبوط ہوجاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ترکیہ کا سفر؛ شہر رومی اور کیپا ڈوشیا

سپر کنڈکٹنگ میگنٹ  پائپ لائن کی دیواروں پر موجود دھات کے ساتھ تعامل کرتے ہیں اور ٹرین اور ٹریک کے درمیان ہوا کی باریک تہہ بناتے ہوئے ٹرین کو آگے بڑھاتے ہیں۔

چین کے پاس پہلے ہی شنگھائی میں ایک Maglevٹرین چل رہی ہے، جو پوڈونگ ہوائی اڈے کو شہر کے مرکز میں لونگ یانگ روڈ اسٹیشن سے جوڑتی ہے۔ 19 میل کے اس سفر میں محض  سات منٹ لگتے ہیں۔

چین بڑے شہروں اور دیہی علاقوں کے درمیان سفر کو آسان بنانے کے لیے پورے ملک میں ریلوے پر اپنی میگلیو ٹیکنالوجی کو وسعت دینے کا ارادہ رکھتا ہے۔یہ ہدف چائنا ریلوے 450 ٹیکنالوجی انوویشن پروجیکٹ کا حصہ ہے، جسے 2021 اور 2025 کے درمیان ملک کے چودھویں پانچ سالہ منصوبے میں شامل کیا گیا تھا۔

ملک بھر میں زیادہ سے زیادہ مواصلات  کو فعال کرکے، CR450 پروجیکٹ چین کی وسیع آبادی کے سفر ی  اوقات اور اخراجات کو کم کرے گا، جبکہ ٹرانسپورٹ سے فضائی آلودگی کے اخراج کو بھی کم کرے گا۔

اس وقت چین میں ٹرانسپورٹ سے آلودگی کے اخراج میں اضافہ ہو رہا ہے، کیونکہ  کاروں کی تعداد 2005 سے 2020 کے درمیان 12 گنا بڑھ کر 19 ملین سے 239 ملین تک پہنچ گئی ہے۔

2018 میں، دنیا کی نقل و حمل سے متعلق فضائی آلودگی کے اخراج میں چین کا حصہ  11فی صد تھا، جو امریکہ کے بعد دوسرے نمبر پرتھا۔

چین کے ٹرانسپورٹ سیکٹر کو کاربن کے اخراج سے پاک  کرنے کا منصوبہ  2060 تک چین کو  کاربن سے آزاد  ملک بننے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔

واضح رہے کہ میگلیو ٹرینیں براہ راست آلودگی  پیدا نہیں کرتی ہیں، اور ان کا اضافی فائدہ ہے کہ وہ زمین کی ساخت کو بھی نہیں بگاڑتیں۔ ہائی ویز اور روایتی ٹرین کی پٹریوں کے برعکس، جانور میگلیو ریلوے کے نیچے سے محفوظ طریقے سے گزر سکتے ہیں۔

چین کی سپر فاسٹ میگلیو ٹرین تین سے 10 سال کے اندر عوام کو دستیاب ہو  سکتی ہے۔

2 Responses

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

زیادہ پڑھی جانے والی پوسٹس

اشتراک کریں

Facebook
Pinterest
LinkedIn
WhatsApp
Telegram
Print
Email