Afkaarافکار آپ کا اپنا اُردو بلاگ
Add more content here...

افکار آپ کا اپنا اُردو بلاگ

share

پر اعتماد لوگوں کے اصول

پراعتماد لوگوں کے اصول

جمیل احمد

انتہائی پراعتماد لوگ ان 10 اصولوں کے مطابق زندگی گزارتے ہیں۔

انٹرنیٹ پر بہت سا مواد  آپ کو یہ بتانے  کی کوشش کرتا ہے کہ زیادہ پُراعتماد دکھائی دینے  کے لیے کس طرح کپڑے پہننے چاہییں،کیسے  چلنا چاہیے یالوگوں سے  بات کیسے کرنی چاہیے۔لیکن جس چیز پر کام کرنے کی ضرورت  ہے، وہ ہے اپنی شخصیت  کے بارے میں گہری سمجھ پیدا کرنا ،  جو حقیقی خوداعتمادی  کو پروان چڑھاتا  ہے، اور آپ کو زیادہ پُراعتماد بننے  اور محسوس کرنے میں مدد دیتا ہے۔

یہاں ہم صرف پُر اعتماد دکھائی دینے کی بات نہیں کر رہے، بلکہ یہ کہنا چاہ رہے ہیں کہ  آپ کے دل، دماغ، جسم اور روح کے اندر اعتماد  کی مضبوط اور ٹھوس بنیاد کیسے بنے گی۔اس زاویے سے سوچیں گے تو آپ پُر اعتمادی کو بالکل نئے انداز سے دیکھ سکیں گے۔

اس مضمون ہم اس پر  بات کریں گے  کہ وہ کون سے  خیالات اور احساسات ہیں، جو  آپ کے  اندر اعتماد کا حقیقی احساس پیدا کرتے ہیں۔

1: سیکھنا صحیح ہونے سے زیادہ اہم ہے:

حقیقی طور پر  پُراعتماد لوگ غلطیوں سے نہیں ڈرتے، کیونکہ انھیں معلوم ہوتا ہے کہ ہمیشہ صحیح ہونے کا خود اعتمادی سے کوئی تعلق نہیں۔وہ جانتے ہیں کہ ایک انسان کے طور پر، ہر وقت صحیح ہونا ممکن نہیں ہوتا، اور جب آپ صحیح  نہیں ہوتے، تو یہ سوچنے، سیکھنے اور ترقی کرنے کا نادر  موقع ہوتا ہے۔اس لحاظ سے حقیقی اعتماد کا مطلب یہ ہے کہ آپ ایسے مواقع پر اپنے ذاتی جذبات کو الگ رکھ کر  حقیقت پسندانہ انداز میں سوچنا سیکھ جاتے ہیں۔

ایسا شخص جو ہمیشہ اپنے آپ کو صحیح ثابت کرنے کی کوشش کرتا ہے وہ مسلسل صحیح دکھائی دینے  کے لیے لڑتا رہے گا، چاہے وہ صحیح نہ بھی ہو۔ ایسے لوگوں  کا خیال ہوتا ہے کہ اگر انھیں  کسی چیز کا  جواب معلوم نھیں ہے، تو لوگوں کے سامنے ان کی ساکھ  متاثر ہوگی۔ اس لیے وہ لوگوں کے سامنے اپنا مثبت تاثر قائم کرنے اور خیالی باتوں کے لیے دوسروں سے لڑیں گے،چاہے وہ موضوع کے بارے میں کچھ  نہ جانتے ہوں۔

حقیقی  اعتماد کو ثابت کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی۔ ایسا ذہن  نئی معلومات کے لیے کھلا ہوتا ہے، اور اس کے مطابق اپنی رائے اور نتائج کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے تیار رہتا ہے۔جب ہم حقیقی اعتماد کی سطح تک پہنچتے  ہیں، تو دراصل ہم  اپنا ذہن سیکھنے اور ترقی کرنے  سے جوڑلیتے ہیں، اور یہ مقام  اپنے آپ کو ہمیشہ درست ثابت کرنے سے کبھی نہیں مل سکتا۔

2: توجہ کا مرکز بننا ضروری نہیں:

ایک غلط فہمی لوگوں میں یہ پائی جاتی ہے کہ پُراعتماد لوگ ہمیشہ توجہ کا مرکز بنے  رہتے ہیں۔ اگرچہ توجہ کا مرکز بننے کے لیے اعتماد کی ضرورت ہوتی ہے، تاہم، بہت سے پُراعتماد لوگ توجہ کا مرکز بننا نہیں چاہتے یا اس کی ضرورت محسوس نہیں کرتے۔

حقیقی  اعتماد کبھی بھی دوسرے لوگوں کو نیچا دکھانے کی کوشش نہیں کرتا، اور ان  کی مہارتوں یا صلاحیتوں سے خوف محسوس نہیں کرتا۔ سچی بات تو یہ ہے، کہ حقیقی معنوں میں پُراعتماد لوگ دوسروں کو کامیاب ہوتے دیکھ کرنہ صرف  خوش  ہوتے ہیں ،بلکہ کامیاب ہونے میں ان کی مدد بھی  کرتے ہیں۔

البتہ وہ  شخص جسے اپنے آپ پر اعتماد نہیں ہوتا، دوسروں کو آگے نکلتا دیکھ کر خوف اور اندیشوں میں مبتلا ہو جاتا ہے۔ یاد رکھیں، جب کسی کو  اپنی صحیح قدرو قیمت کا اندازہ ہوجاتا ہے، تو وہ ہمیشہ نمایاں رہنے کی ضرورت محسوس نہیں کرتا۔

یہ بھی پڑھیں: زندگی آ تجھے جینے کا سلیقہ دے دوں

3:  وقت قیمتی ہے، اور اسے سمجھداری سے خرچ کرنا چاہیے:

ضروری نہیں کہ پُر اعتماد لوگ دنیا میں ملنے والے ہر چھوٹے بڑے موقع کو حاصل کرنے کے پیچھے پڑ جائیں۔ اس کی  بجائے، وہ ان چیزوں اور لوگوں پر توجہ مرکوز کر تے  ہیں ،جن میں ان کے وقت اور توانائی کی بہترین سرمایہ کاری ہو۔

سمجھداری حقیقی اعتماد کی علامت ہے، کیونکہ یہ ظاہر کرتی ہے کہ آپ کی کچھ حدود اور کچھ معیارات ہیں۔ آپ ہر ایک بات پر  ہاں نہیں کہتے، صرف انھی باتوں کو قبول کرتے ہیں ، جو آپ کی شخصیت اور ترجیحات سے میل کھاتی ہیں۔مثلاً ، اگر آپ کسی  تقریب میں شرکت کرنے کی  بجائے گھر میں رہنا بہتر سمجھتے ہیں، تو آپ شائستگی سے انکار کردیں گے، اور اپنی پرسکون شام سے لطف اندوز ہوں  گے۔

وہ لوگ جو ہر ایک کی رضا مندی  حاصل کرنے کی کوشش کر تے  ہیں،اور  ہر ایک بات پر”ہاں” کہہ دیتے ہیں،  اس بات سے ڈرتے  ہیں کہ جب وہ انکار کریں گے  تو انہیں تعلقات کے دائرے سے خارج کر دیا جائے گا۔

پُراعتماد لوگ اپنی قدر جانتے ہیں اور یہ بھی کہ ان کا وقت قیمتی ہے، اس لیے وہ ان لوگوں یا واقعات پروقت  خرچ نہیں کرتے  جو اس کے مستحق نہیں ہیں۔

4: ہمیشہ شکر گزاری کے رویے کا مظاہرہ کرنا ہے:

وہ لوگ جو اعتماد اور  خودی کے مالک ہوتے  ہیں، باقاعدگی سے شکر گزاری کی مشق کرتے ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ  زندگی میں انھیں کس شکل میں کون سی نعمتیں حاصل ہیں، پھر وہ ان کا شکر ادا کرنے کا کوقع تلاش کرتے ہیں۔

وہ لوگ جو ہمیشہ دوسروں سے  اپنا موازنہ کرتے ہیں، خود کو  حقیر محسوس کرتے رہتے ہیں، کیونکہ ان میں نعمتوں پر شکر کی بجائے مزید حاصل کرنے کی طلب بڑھ جاتی ہے۔لیکن، اگر ہم دوسرے لوگوں سے  توجہ ہٹا کر اپنے آپ کی طرف دیکھیں ، تو ہمیں احساس ہو گا کہ ہمارے پاس کیا کچھ ہے، جس کا ہمیں شکر ادا کرنا چاہیے۔

5: اپنے خیالات، اعمال اور غلطیوں کی ذمہ داری قبول کرنی ہے:

پُر اعتماد لوگ اس سوچ کے ساتھ میدان میں اترتے  ہیں کہ جو نتیجہ بھی نکلے گا، اس کی ذمہ داری وہ خود قبول کریں گے۔اگرچہ وہ جیتنے کے لیے میدان میں اترتے ہیں، تاہم ،وہ ہار یا جیت دونوں کے لیے تیار رہتے ہیں۔ انھیں معلوم ہوتا ہے کہ دونوں صورتوں میں کچھ نہ کچھ حاصل ہو گا ؛ کامیابی، یا سیکھنے کا موقع۔

اس طرح حقیقی اعتمادرکھنے  والے لوگ تجربات  سے سیکھ کر وقت کے ساتھ ساتھ کامیابی حاصل کر لیتے  ہیں۔

6:  اپنے جسم اور دماغ کو اعلیٰ معیار کی غذا فراہم کرنی ہے:

اعتماد کی ایک بہت بڑی کنجی  جسمانی اور ذہنی صحت  ہے۔ پُراعتماد لوگ اس بات سے آگاہ  ہوتے ہیں کہ وہ اپنے جسم اور دماغ کو کون سی غذا  دے رہے ہیں، کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ جو کچھ وہ اپنے جسم اور دماغ کو دے رہے ہیں، اس سے زندگی کے تمام شعبوں میں ان کی کارکردگی پر اثر پڑتا  ہے۔اس سے انھیں اپنی شخصیت کا تاثر قائم کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔

ورزش، جسمانی سرگرمیاں ،خالص، صاف ستھری، اور صحت مند غذائیں تیز دماغ اور چاق و چوبند جسم کو نشو نما دینے میں مدد دیتی ہیں۔جب ہم اپنی شخصیت کے ان دو پہلوؤں، یعنی فعال جسم اور  صاف ذہن کو پروان چڑھانے پر توجہ دیتے  ہیں ،تو ہم خود کو  خطرات مول لینے، اپنی زندگی سے منفی اثرات کو ختم کرنے، تمام شعبوں میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے، اور عام طور پر اپنی قدر اور اعتماد کو بہتر بنانے کے قابل ہو جاتے ہیں۔

7: مشکل وقت بھی آسکتا ہے، اس کا سامنا کرنا ہے:

پُراعتماد ہونے کے لیے ہر وقت خوش اور کامیاب دکھائی دینا ضروری نہیں ہے۔

پراعتماد لوگ مایوس ہو سکتے  ہیں،وہ  بعض اوقات ناکام ہوجاتے ہیں،کبھی کبھی ناراض بھی ہوجاتے ہیں،انھیں غصہ آتا ہے، غرض کچھ دن ان کے لیے اچھے نہیں ہوتے۔

ہم میں سے کوئی بھی کامل نہیں ہے، اور ضروری نہیں کہ ہم ہمیشہ کامیاب اور فتح یاب ہوں۔ جو لوگ واقعی پُراعتماد ہوتے  ہیں، وہ اس بات کو سمجھتے ہیں اور اس وجہ سے کبھی مسائل یا مشکل حالات کا سامنا کرنا پڑے، تو  اس پر غور کرتے ہیں، اس سے سیکھتے ہیں اورپھر  آگے بڑھنا شروع کرتے  ہیں۔

وہ لوگ جن میں اعتماد کا حقیقی احساس نہیں ہوتا، ایسے موقعوں پر مزاج کا توازن کھو دیتے ہیں۔مشکل وقت آ جائے تو سخت پریشان ہو جاتے ہیں، اور انھیں لگتا  ہے کہ ان کی دنیا اندھیر ہو گئی ہے۔

پراعتماد لوگ جانتے ہیں کہ ناکامی محض ایک وقتی واقعہ ہے، آپ کے ساتھ مستقل طور پر منسوب ہو جانے والی کوئی چیز  نہیں، اور جلد ہی یہ وقت بھی ماضی کا حصہ بن جائے گا۔

ویڈیو دیکھیں: آپ کی شخصیت ان چار چیزوں میں پوشیدہ ہے

8: زندگی کو اپنے مقصد کے مطابق گزارنا ہے:

آپ کا مقصدِ زندگی  کیا ہے؟ آپ کا مشن کیا ہے؟ اور کیا آپ کسی ایسے کیریئر یا شوق کا انتخاب کر رہے ہیں جو اس مقصد میں مدد گار  ہو؟

پراعتماد لوگ اپنے  مقصد کا گہرا شعور رکھتے  ہیں کیونکہ انہوں نے اپنی شخصیت کے اندر جھانکنے  اور اس کے بارے میں معلوم  کرنے کے لیے وقت نکالا ہوتا ہے۔ وہ جانتے ہیں کہ ان کے کام کا  دنیا پر کیا اثر ہو گا، اور وہ کس طرح دنیا میں کوئی بڑا کام کر سکتے ہیں۔پھر یہ بات سمجھ لینے کے بعد وہ  اپنے مقصد کو سامنے رکھ کر زندگی کو ترتیب دینے کی کوشش کرتے ہیں۔

9: اپنے تعلقات کو صحت مند بنانا ہے:

کیا آپ نے کبھی ایسے  پُراعتماد شخص کو دیکھا ہے جو دوسروں کی طرف  سے برے سلوک  پر مطمئن رہتا ہے؟ یقیناً آپ کا جواب نہیں میں ہو گا۔

تو پھر کیا کرنا چاہیے؟ اس  کا مطلب یہ  ہے کہ اپنے تعلقات کو نئے زاویے سے دیکھیں اور انھیں بہتر بنانے کی کوشش کریں۔ جب آپ اپنی قدر سے پوری طرح واقف ہوں گے، تو آپ چاہیں گے کہ لوگ آپ کا احترام کریں، اور آپ بھی ان کا احترام کریں۔

لامحالہ، کچھ لوگ اپنی غلطی نہ ہوتے ہوئے بھی  منفی حالات میں پھنس جاتے ہیں۔ایسے حالات میں ، اگر اس وقت وہ کچھ کرنے سے قاصر ہیں، تو بھی اپنی صلاحیتوں اور شخصیت کے مختلف پہلوؤں کو سمجھنا  ان کے اعتماد کو بہتر بنا سکتا ہے۔

10: جیسے ہیں، ویسا ہی نظر آنا ہے:

یہ بات آپ کے حقیقی اعتماد کا مظہر ہے۔یہ سمجھ لیں کہ بحیثیت انسان آپ کی قدرو قیمت  کا قطعی طور پر اس بات سے کوئی تعلق نہیں ہے کہ آپ زندگی گزارنے کے لیے کیا کرتے ہیں، آپ کتنا پیسہ کماتے ہیں، آپ کے کتنے پیروکار ہیں، آپ کا لباس کیسا ہے،یا  آپ کیسے نظر آتے ہیں ………

بحیثیت انسان آپ کی قدر آپ کی شخصیت کے اندر چھپی ہوئی ہے، اور بیرونی عوامل اسے کم ہی متاثر کر سکیں گے۔پُراعتمادلوگوں نے اس حقیقت کو ذہن میں بٹھا لیا ہوتا  ہے اور اسی  کے مطابق زندگی گزارتے ہیں۔ ان کے فیصلے بھی اسی بنیاد پر ہوتے ہیں۔

وہ اپنے پسندیدہ رشتوں کا خیال رکھتے ہیں،کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ وہ محبت کے لائق ہیں؛

وہ معاوضے میں  اضافے کا مطالبہ کرتے ہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ وہ زیادہ تنخواہ کے مستحق ہیں؛

وہ بڑے خطرات مول لیتے ہیں کیونکہ انہیں اپنی صلاحیتوں پر بھروسہ ہوتا ہے؛

وہ اپنا حق حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں، کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ وہ کس چیز کے  مستحق ہیں؛

وہ یہ نہیں سوچتے کہ  دوسرے لوگ ان  کے بارے میں کیا سوچتے ہیں، سب کچھ آپ کے اندر کی سوچ سے ابھرتا  ہے اور فیصلہ بھی آپ خود ہی کرتے ہیں، کیونکہ زندگی آپ نے گزارنی ہے، دنیا نے آپ کے بارے میں فیصلہ  نہیں کرنا۔

One Response

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

زیادہ پڑھی جانے والی پوسٹس

اشتراک کریں

Facebook
Pinterest
LinkedIn
WhatsApp
Telegram
Print
Email