Afkaarافکار آپ کا اپنا اُردو بلاگ
Add more content here...

افکار آپ کا اپنا اُردو بلاگ

share

پانچ داناؤں کی کہانی

پانچ داناؤں کی کہانی

جمیل احمد

لیجیے ۔۔۔  پانچ داناؤں کی کہانی کے عنوان سے ایک اور سبق آموز تحریر پیش خدمت ہے:

پانچ دانا  جنگل میں راستہ بھول  گئے۔

پہلے نے کہا:

میں بائیں طرف جاؤں گا – کیونکہ میری چھٹی حس  مجھے یہی  بتاتی ہے۔

دوسرے نے کہا:

میں دائیں طرف جاؤں گا – کیونکہ دایاں راستہ حق کا راستہ  ہے۔

تیسرے نے کہا:

میں واپس جاؤں گا – ہم وہیں سے آئے ہیں، میں جنگل سے نکل جاؤں گا۔

چوتھے نے کہا:

میں سیدھا آگے جاؤں گا – ہمیں آگے بڑھنا چاہیے، آخر کار جنگل ختم ہو جائے گا اور کوئی نیا راستہ کھلے گا۔

پانچویں نے کہا:

تم سب غلط ہو۔میرے پاس ان سب سے  بہتر حل ہے۔ میری بات مانو۔

اسے ایک  اونچا درخت ملا اور اس پر چڑھ گیا۔ جب وہ درخت پر چڑھ رہا تھا تو باقی سب نے اپنی اپنی راہ لی۔درخت کی اونچائی سے  اس نے دیکھا کہ تیزی سے جنگل چھوڑنے کے لیے انھیں کون سا راستہ اختیار کرنا  چاہیے۔ اسے یہ بھی نظر آ رہا  تھا کہ اس کے دوسرے ساتھی کس ترتیب سے   جنگل کے کنارے  تک پہنچ سکتے ہیں۔ اس نے بلندی سے  مختصر ترین راستے کا اندازہ لگایا۔ اس نے اپنے طور پر مسئلے  کو سمجھا اوراس کا  بہترین حل تلاش کیا! اسے یقین  تھا کہ اس نے سب کچھ ٹھیک کیا ہے، اور دوسرے غلط تھے۔ اس کے خیال میں وہ سب ضدی تھے کیونکہ  انہوں نے اس کی بات نہیں سنی۔

وہ واقعی  عقلمند آدمی تھا!

لیکن پھر بھی وہ غلط تھا!

اس کے ساتھی بھی  ٹھیک کہہ رہے تھے۔ جو بائیں طرف گیا،آگے جا کر  جھاڑیوں کے جُھنڈ میں جا پہنچا۔ اسے بھوکا رہنا پڑا اور جنگلی جانوروں سے لڑنا پڑا۔ لیکن اس نے جنگل میں زندہ رہنے کا طریقہ سیکھ لیا۔ وہ جنگل کی زندگی سے مانوس ہو  گیا ۔اب وہ دوسروں کو بھی جنگل میں رہنا  سکھا سکتا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: عقلمندوں کی کہانیاں

جو دائیں طرف گیا، اسے ڈاکوؤں  سے واسطہ پڑا۔ انہوں نے اس سے سب کچھ چھین لیا اور اسے اپنے ساتھ رکھ  لیا۔ لیکن کچھ عرصے بعد اس نے ان چوروں کے ضمیر کو جگا دیا، جسے وہ ایک عرصے سے نظر انداز کرتے آئے تھے ۔ان میں انسانیت اور ہمدردی کا جذبہ بیدار ہونے لگا۔ ان کا  پچھتاوا اتنا شدید تھا کہ اس شخص  کی موت کے بعد وہ بھی داناؤں میں شمار ہونے لگے۔

جو واپس چلا گیا اس نے جنگل میں ایک نیا راستہ بنایا جو جلد ہی ان لوگوں کے لیے ایک محفوظ راستہ بن گیا جو کھو جانے کے خوف کے بغیر جنگل میں چلنا چاہتے تھے۔

جو سیدھا آگے گیا،  اس نے نئی نئی چیزیں دریافت کیں۔ وہ ان جگہوں پر گیا  جہاں اس سے پہلے کوئی اور نہیں گیا تھا۔اس نے  لوگوں کے لیے حیرت انگیز چیزوں، شفا بخش پودوں اور شاندار جانوروں کے بارے میں حیران کن اور نہایت مفید باتیں معلوم کیں۔

درخت پر چڑھنے والا مختصر راستے تلاش کرنے کا ماہر بن گیا۔جب لوگوں کو اپنے مسائل کا مختصر اور تیز ترین حل معلوم کرنا ہوتا، تو اس کی طرف رجوع کرتے۔

اس طرح پانچوں داناؤں نے اپنی اپنی دانش کے مطابق دوسروں کے فائدے کے لیے نئے راستے نکالے۔

5 Responses

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

زیادہ پڑھی جانے والی پوسٹس

اشتراک کریں

Facebook
Pinterest
LinkedIn
WhatsApp
Telegram
Print
Email