افکار آپ کا اپنا اُردو بلاگ
Add more content here...

افکار آپ کا اپنا اُردو بلاگ

share

منفی سوچ کیسے بدلیں

منفی سوچ کیسے بدلیں؟

جمیل احمد

کون نہیں چاہتا کہ اس کے ذہن میں ایسی طاقت پیدا ہوجائے جس سے وہ ہر کام کو جادوئی طریقے سے انجام دےسکے ۔ایسا بہت حد تک ممکن ہے،لیکن  اس کے لیے اپنی سوچ میں طاقت پیدا کرنا ہوتی ہے۔ کچھ لوگوں کی  مشکل یہ ہوتی ہے کہ وہ کوشش کے باوجود مثبت سوچنے میں کامیاب نہیں ہو پاتے۔ چاہے وہ موٹیویشنل لیکچر اٹینڈ کر لیں، یا کوئی امید افزاء کتاب پڑھ لیں، اس کی موٹیویشن ایک آدھ گھنٹہ ان پر اثر کرتی ہے۔پھر ان کی سوچ ادھر ہی آ کر ٹھہرتی ہے کہ ، کون اس موٹیویشن کے چکر میں پڑے، یہ مثبت سوچ کچھ نہیں ہوتی ، ہم جو ہیں سو ہیں، جو ہو گا دیکھا جائے گا۔

سچ یہ ہے کہ مثبت سوچ کی طاقت پر ہر کسی کو یقین نہیں آتا۔تو مسئلہ کہاں ہے اور کیا اسے حل کیا جا سکتا ہے؟ آج ہم اسی پر بات کریں گے۔

منفی سوچ کے نقصانات

سب سے پہلے ہم منفی سوچ کے نقصانات پر بات کریں گے؛ پھر دیکھیں گے کہ اس سے کیسے نجات  حاصل کی جائے۔

منفی سوچ اور اس کے ساتھ جُڑے  احساسات ، جیسے مایوسی، تناؤ اور غصہ، بہت سی جسمانی علامات کا سبب بن کر آپ کے لیے  بیماریوں کا خطرہ بڑھا سکتے ہیں۔تناؤ اور دیگر منفی جذبات ہمارے جسموں میں کئی منفی افعال  کو متحرک کرتے ہیں، مثلاً سٹریس  ہارمون کا اخراج، میٹابولزم، اور مدافعتی نظام  پر منفی اثرات۔ طویل عرصے تک تناؤ آپ کے جسم میں سوزش کو بڑھاتا ہے، جو کہ ایک یا ایک سے زیادہ  سنگین بیماریوں کا باعث بن سکتا  ہے۔

تناؤ کی کچھ علامات میں سر درد،بدن میں درد،متلی،تھکاوٹ اور سونے میں دشواری شامل ہیں، جب کہ مایوسی ، تناؤ، غصہ، اور نفرت کے جذبات کا دل کے امراض اور ڈیمنشیاسے تعلق بیان کیا جاتا ہے۔

مثبت سوچ کے فائدے

ایک تحقیق میں70,000 خواتین کو شامل کیا گیا، جس کے نتائج سے  پتہ چلا کہ پُر امید لوگوں  میں موت کی کئی بڑی وجوہات سے مرنے کا خطرہ نمایاں طور پر کم تھا۔ایسے لوگوں میں دل کی بیماری،اسٹروک،کینسر، بشمول چھاتی کے کینسر، بیضہ دانی، پھیپھڑوں، اور آنتوں کا  کینسر،انفیکشن اور سانس کی بیماریوں کے خطرات بڑی حد تک کم تھے۔

مثبت سوچ کے دیگر ثابت شدہ  فوائد میں  بہتر معیارزندگی، کام کرنے کی امنگ اور بہتر توانائی، بہتر نفسیاتی اور جسمانی صحت،چوٹ یا بیماری سے تیزی سے بحالی،نزلہ زکام سے بچاؤ، ڈپریشن کی کم شرح، ذہنی تناؤ اور ڈپریشن سے نمٹنے کی بہتر صلاحیت اور مہارت اورلمبی عمر شامل ہیں۔

اگرچہ مثبت سوچ کوئی جادو نہیں ہے جو  آپ کے تمام مسائل کوسرے سے  ختم کر دے گی،البتہ اتنا ضرور ہے کہ مثبت سوچ کی مدد سے آپ  مسائل اور مشکلات سے  زیادہ منظم،  زیادہ مثبت اور نتیجہ خیز انداز میں نمٹ سکتے ہیں۔

یہ ویڈیو دیکھیں: اپنے لاشعور کا سافٹ وئر خود بدلیں

مسئلہ کہاں پیدا ہوتا ہے؟

سیلف ہیلپ کے ماہرین کہتے  ہیں کہ  اپنے آپ سے مثبت باتیں کرنے  سے آپ کی زندگی بدل سکتی ہے۔ جب  آپ اپنے آپ سے کہتے ہیں،”میں مضبوط اور کامیاب انسان ہوں”، تو آپ کے خوف آسانی سے ختم ہو جائیں گے۔بہت سے لوگ جب اس کی مشق کرنے کی کوشش کرتے ہیں، تو بظاہر وہ مثبت سوچ کی طرف جانے کی کوشش کر رہے ہوتے ہیں، لیکن تھوڑی دیر بعد ان کا ذہن مایوسی والے خیالات کی طرف واپس چلا جاتا ہے۔وہ سوچنے لگتے ہیں کہ مثبت سوچ صرف کتابوں میں اور لیکچرز میں اچھی لگتی ہے، اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔یہ ان کے اندر اعتماد کی کمی کی نشانی ہے۔

تو ایسے لوگوں کا مسئلہ کیا  ہے؟ ہوتا یہ ہے کہ وہ مثبت سوچ کو شعور کی بیرونی سطح تک محدود رکھتے ہیں۔اگر آپ نے اپنے لاشعور میں یہ بات بٹھا دی ہے کہ آپ کبھی کامیاب نہیں ہو سکتے، یا آپ کی کوئی قدر و قیمت نہیں تو سطحی طور پر آپ کے مثبت جملے کیا کر لیں گے؟آپ کو دل کی گہرائیوں سے اپنی ناکامی کا یقین ہو  تو موٹیویشنل لیکچر آپ کا کیا بگاڑ لیں گے؟

منفی سوچ کی دلدل سے کیسے باہر آئیں؟

تو یہاں ہم  گیارہ  ایسی باتیں آپ سے شئیر کریں گے جن پر عمل کرکے آپ اس مسئلے پر قابو پا سکتے ہیں۔منفی سوچ کی دلدل سے باہر آنے کے لیے ان باتوں پر اچھی طرح دھیان دیں:

1۔سب سے پہلی بات یہ کہ آگے بڑھنے کے لیے آپ کو اپنے کام پر دوسروں کی رائے لینی چاہیے۔ جب آپ کو اچھے کام پر اچھی رائےیا شاباش  ملتی ہے تو آپ کے دماغ کو تحریک ملتی ہے، آپ کا دماغ اچھا محسوس کرتا  ہے۔ اور جب آپ کسی کام کے بارے میں اچھا محسوس کرتے ہیں، تو اسے جاری رکھنے کے لیے آپ کا حوصلہ مزید بڑھتا ہے۔

جب کوئی کام اچھا نہ ہو تو اس وقت یوں سوچیں کہ اس کام کو کس طرح اچھا کریں، اور جب یہ کام اچھی طرح ہو جائے گا تو آپ کو کتنی خوشی ہو گی۔

اس طرح نہ صرف آپ اپنی سوچوں کو مثبت راستے پر واپس لے آئیں گے،بلکہ اپنے مقصد کے بہت قریب ہوتے جائیں گے۔

2۔دوسری بات یہ کہ اپنے دماغ کو مثبت راستے پر ڈالنے کے لیے ہمیشہ دیکھتے رہیں کہ آپ کتنا آگے بڑھے ہیں۔ ظاہر ہے جب آپ کوئی مقصد حاصل کرنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے آپ کو کچھ مرحلے، کچھ سنگ میل طے کرنے ہوں گے۔ جب آپ ان میں سے کوئی مرحلہ کامیابی سے  مکمل کرتے ہیں، تو آپ کا اعتماد مزید بڑھے گا کہ آپ نے مقصد کی طرف ایک اہم قدم طے کر لیا ہے۔یوں آپ اگلا مرحلہ طے کرنے کے لیے زیادہ پر عزم ہو جائیں گے۔

3۔تیسری بہت ہی خاص بات ہے خود احتسابی۔ فرض کریں آپ اپنے شعبے میں گولڈ میڈل حاصل کرنا چاہتے ہیں، تو آپ کا کیا خیال ہے، آپ کو یوں ہی کوئی گولڈ میڈل دے دے گا؟ یقیناً اس کے لیے آپ کو کام کرنا ہو گا، سخت محنت کرنی ہوگی، اپنا کڑا احتساب کرنا ہو گا کہ آپ نے کیا کرنا تھا، کیا کیا اور کیا نہیں کیا، اور جو نہیں کیا اسے کیسے کرنا ہے؟ یا آپ ایک کروڑ روپے کمانا چاہتے ہیں، تو آپ کیا سمجھتے ہیں، ایک کروڑ روپے یوں ہی کوئی آپ کے اکاؤنٹ میں ڈال دے گا؟اس کے لیے بھی آپ کو اسی  طرح محنت اور احتساب کے عمل سے گزرنا ہو گا۔تو اپنا احتساب کرنے کی عادت آپ کو مثبت سوچ کے راستے پر ڈال دے گی۔

یہ بھی پڑھیں: لمبی عمر کا راز

4۔زندگی میں اچھی چیزیں بھی آتی ہیں۔مشکل حالات اور رکاوٹیں زندگی کا حصہ ہیں۔ لیکن جب آپ  اچھی چیزوں پر توجہ مرکوز کریں گے، چاہے وہ کتنی ہی چھوٹی یا معمولی کیوں نہ نظر آئیں، تو آپ کوجلد یا بدیر  مایوسی کے گھٹا ٹوپ اندھیرے میں بھی امید کی کرنیں نظر آئیں گی۔ مثال کے طور پر، اگر آپ کی کوئی ضروری مصروفیت منسوخ ہو جاتی ہے تو، یہ سوچیں کہ آپ کو کسی اور ضروری کام یا اپنی پسندیدہ سرگرمی کے لیے وقت مل گیا ہے۔

5۔ بہت ہی اہم بات یہ ہے کہ شکر گزاری کو اپنی زندگی کا لازمی حصہ بنا لیں۔شکر گزاری کا احساس بہت مشکل وقت  میں بھی تناؤ کو کم کرنے،اور  خود اعتمادی کو بحال کرنے میں آپ کی مدد کرتا ہے۔ ان لوگوں، لمحات یا چیزوں کے بارے میں سوچیں جن سے  آپ کو کسی بھی طرح کا سکون یا خوشی ملتی ہے ۔ دن میں کم از کم ایک بار شکریہ ادا کرنے کی عادت ڈالیں۔ یہ کام میں مدد کرنے پر کسی ساتھی کارکن کا شکریہ ،یا برتن دھونے میں مدد پر  کسی عزیز کا شکریہ ادا کرنا ہو سکتا ہے۔سب سے بڑھ کر اپنے رب کا شکریہ ضرور ادا کریں، جس نے ہمیں زندگی دی اور اس میں بے شمار نعمتیں عطا کیں؛ جن میں ایسی نعمتیں بھی شامل ہوں گی جو ممکن ہے کسی اور کے پاس نہ ہوں۔

یہ ویڈیو بھی دیکھیں: صرف ذہانت کافی نہیں، آپ کی کامیابی شخصیت کی ان 4 چیزوں میں پوشیدہ ہے

6۔کبھی کبھار ہنسی مذاق بھی کر لیا کریں۔تحقیق  سے پتہ چلا ہے کہ مزاح  تناؤ، اضطراب اور افسردگی کو کم کرتا  ہے۔ یہ مشکل وقت کا مقابلہ کرنے کی مہارت، موڈ  اور خود اعتمادی کو بھی بہتر بناتا ہے۔ہر قسم کے  حالات میں مزاح کی گنجائش رکھیں۔ اس کا  فوری اثر یہ ہو گا کہ آپ کا  موڈ ہلکا پھلکا ہو جائے گا  اور چیزیں آپ کو ذرا کم مشکل لگیں گی۔

7۔مثبت لوگوں کے ساتھ وقت گزاریں۔سوچ چاہے منفی ہو یا مثبت، دوسروں پر اس کا اثر ضرور ہوتا ہے۔ ان لوگوں پر غور کریں جن کے ساتھ آپ وقت گزار رہے ہیں۔ آپ نے دیکھا ہو گا  کہ کسی ایک شخص کا خراب موڈ محفل میں موجود تقریباً ہر ایک پر برا اثر ڈالتا ہے۔اس طرح ایک مثبت شخص کا دوسروں پر اچھا  اثر پڑتا  ہے۔مثبت لوگوں کی صحبت میں  رہنے سے آپ  خود اعتمادی کو بہتر بنانے اور مقاصد حاصل کرنے  کے امکانات کو بڑھا سکتے ہیں۔لہٰذا  ایسے لوگوں کی صحبت اختیار کریں جو زندگی کا  روشن پہلو دیکھنے میں آپ کی مدد کریں۔

8۔مثبت خود کلامی  کی مشق کریں۔بعض اوقات ہم خود پر حد سے زیادہ تنقید کرنے لگتے ہیں۔ اس سے آپ کا اپنے بارے میں منفی تاثر گہرا ہوتا جائے گا۔ اسے روکنے کے لیے، آپ کو شعوری کوشش کرنا  ہوگی۔ کوئی  بھی منفی خیال آنے پر آپ اپنے آپ سے مثبت  گفتگو کریں۔اپنے آپ کو امید دلائیں، اپنا حوصلہ بڑھائیں اور اپنی ہمت ، کوشش اور صلاحیت کو پہچانیں۔تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ منفی سوچوں کو جھٹک کر  ایک چھوٹی سی مثبت سوچ  بھی آپ کے جذبات اور خیالات کو بہتر بنا سکتی ہے اورآپ کے  تناؤ میں کمی لا  سکتی ہے۔خود سے  مثبت خود گفتگو کی ایک مثال یہ ہو سکتی ہےکہ یہ سوچنے کی  بجائے کہ “مجھ سے بڑی غلطی ہو گئی ہے”، اس طرح سوچیں، “میں اس کام کو  دوبارہ کسی بہتر  طریقے سے کرنے کی کوشش کروں  گا۔”

9۔اپنی شخصیت کے منفی پہلوؤں کو پہچاننے کی کوشش کریں۔اپنی زندگی کے مختلف پہلوؤں  پر نظر ڈالیں اور دیکھیں کہ کن پہلوؤں  میں آپ کا رجحان سب سے زیادہ منفی ہے۔ اگر آپ خود اپنی ذات کے منفی پہلوؤں کو پہچاننے سے قاصر ہیں تو  کسی قابل اعتماد دوست یا ساتھی سے اس بارے میں پوچھیں۔بہت ممکن ہےوہ اس بارے میں آپ کی مدد کریں گے۔ مثلاً ایک ساتھی آپ کو بتا سکتا ہے کہ آپ کسی مشکل سوال کا جواب دیتے ہوئے تناؤ کا شکا ر ہو جاتے ہیں، یا پریزنٹیشن پر فیڈ بیک کو اپنی ذات پر حملہ تصور کرتے ہیں۔ آپ کا شریک حیات اپ کو بتا  سکتا ہے کہ آپ خاص طور پر ڈرائیونگ کے دوران منفی طرز عمل کا مظاہرہ کرتے ہیں۔آپ  ایک وقت میں ایک پہلو چنیں اور اسے بہتر بنانے کی کوشش کریں۔

10۔ہر دن کا آغاز ایک مثبت تاثر سے  کریں، بلکہ اسے اپنی عادت بنا لیں۔ بیدار ہوتے ہی اللہ کا شکر ادا کریں اور امید کریں  کہ آج کا دن آپ کے لیے  بہت اچھا دن ہونے والا ہے یا آج آپ کوئی نیا اور دلچسپ کام کرنے والے ہیں۔اپنی شریک حیات کے کسی کام کی تعریف کریں ،یا کسی کے لئے کچھ اچھا کر نے کا ارادہ کریں۔

11۔آخری بات یہ کہ آپ کو حقیقت پسند بننا  ہو گا۔سچی بات تو یہ ہے کہ کامیاب ترین انسانوں پر بھی بہت سے مشکل اور منفی سوچوں والے مرحلے آئے ہیں۔اس کا سیدھا سا مطلب یہ ہے کہ آپ کو تسلیم کرنا ہو گا کہ زندگی میں مشکلات آتی ہیں، دماغ میں منفی سوچیں بھی آتی ہیں، لیکن آپ نے ان پر عقل مندی، حوصلے  اور بہادری سے قابو پانا ہے۔زندگی جب آپ کو کوئی موقع دے تو اس سے فائدہ اٹھائیں۔مثبت سوچنے کا مطلب یہ نہیں کہ آپ کے راستے میں مشکلات نہیں آئیں گی۔ مشکلات تو ہوں گی، لیکن آپ کو ان سے نمٹنے کا طریقہ معلوم ہونا چاہیے۔ان سے باہر نکلنے کے لیے کوئی نہ کوئی قدم اٹھانا ہو گا۔تو اپنی صحت کا خیال بھی رکھیں،ورزش کریں،  تاکہ آپ کے جسم اور دماغ کو توانائی ملتی رہے۔

تو اگلی بار جب کوئی آپ سے کہے کہ ، “مثبت سوچیں” تو  اسے کہیں:

“کیوں نہیں؟ میں نے آگے بڑھنے اور زندگی کے مواقع سے فائدہ اٹھانے کا گُر  سیکھ لیا ہے!”

منفی سوچ سے چھٹکارا حاصل کرنے کے یہ طریقے آپ کو کیسے لگے، کمنٹ کر کے ہمیں ضرور آگاہ کریں۔

بہت شکریہ!

6 Comments

  1. Realistic and pragmatic Approach. This will help all who are struggling with negative thoughts and limiting beliefs.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *