Afkaarافکار آپ کا اپنا اُردو بلاگ
Add more content here...

افکار آپ کا اپنا اُردو بلاگ

share

مستقبل کی نوکریاں

مستقبل کی نوکریاں

جمیل احمد

کیا آپ نے کبھی سوچا کہ وہ کون سی مستقبل کی نوکریاں ہیں جو ابھی تخلیق نہیں ہوئیں، لیکن آج کے طالب علموں کو ابھی سے ان کے لیے تیاری کرنی چاہیے؟

اگر نہیں سوچا تو سن لیجیے کہ ایک محتاط اندازے کے مطابق آج کے طالب علموں میں سے 65 فیصد آگے چل کر ایسی ملازمتیں کر رہے ہوں  گے جو ابھی تک موجود ہی نہیں ہیں ۔ ٹیکنالوجی کی تیز رفتار ترقی نے گزشتہ چند دہائیوں کے دوران جاب مارکیٹ  کو نمایاں طور پر تبدیل کر دیا ہے اورآج ایسے شعبوں میں ملازمت کے نئے اور دلچسپ مواقع ابھر رہے ہیں جن کا ہم صرف خواب ہی دیکھ سکتے تھے۔

ملازمتوں کا مستقبل امید افزا لگتا ہے، لیکن ایک اہم سوال بھی پیدا ہوتا ہےکہ  آئندہ ملازمتوں کے لیے افرادی قوت کو کس طرح تیار کیا جا ئے؟ اس کا جواب کلاس روم میں ہے۔ہمیں طالب علموں  کو ایسی ملازمتوں کے لیے تیار کرنا  ہو گا جو ابھی موجود نہیں ہیں،  لیکن جلد ہی تخلیق ہوں گی۔

ملازمتوں کے بدلتے ہوئے میدان:

اب جب کہ ٹیکنالوجی دنیا بھر میں اپنا راستہ بنا رہی ہے، روایتی کیریئر  اور روایتی ملازمتیں پرانی ہوتی جا رہی ہیں۔ دی فیوچر آف جابز رپورٹ 2023 کے مطابق، 2027 تک، 23فی صد  ملازمتوں میں تبدیلی متوقع ہے، جس میں 69 ملین نئی ملازمتیں پیدا ہوں گی  اور 83 ملین ختم ہو جائیں گی۔

اگر ہم چند دہائیاں پیچھے جائیں، تو محض چند ایک  کیریئر ایسے تھے جو اس وقت موجود نہیں تھے، مثلاً  سوشل میڈیا مینیجر، ایپ ڈویلپر، اور کلاؤڈ کمپیوٹنگ انجینئر ۔ آٹومیشن، مصنوعی ذہانت، بائیوٹیکنالوجی، قابل تجدید توانائی، اور دیگر جدید شعبوں میں ترقی  کی وجہ سے صنعتیں نئے انداز میں ڈھل رہی ہیں، اور جدت کے ان  تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے بالکل نئے پیشے جنم لیں گے۔

آج کے دور میں  سب سے تیزی سے بڑھتی ہوئی ملازمتیں ٹیکنالوجی سے جڑی ہوئی  ہیں، جیسے مشین لرننگ کے ماہرین، پائیداری کے ماہرین، کاروباری ذہانت کے تجزیہ کار، اور انفارمیشن سیکورٹی  کے ماہرین۔ اگلے برسوں میں ٹیکنالوجی  سے متعلق بہت سی مزید ملازمتیں تخلیق ہونے  کی توقع ہے، اس لیے ہمیں ان کے لیے ابھی سے تیاری کرنی  چاہیے۔

یہ تبدیلیاں جہاں بہت سے دلچسپ مواقع لے کر آئیں گی، وہیں ماہرین تعلیم کے لیے نئے چیلنجز بھی پیدا ہوں گے۔ مستقبل کی ملازمتوں کے لیے درکار مہارتیں ماضی میں درکار مہارتوں سے مختلف ہوں گی، جس کی وجہ سے تعلیم کے بارے میں ہمیں اپنی سوچ تبدیل کرنی ہو گی۔

یہ بھی پڑھیں: آئندہ بیس سالوں میں کیرئیر کے رجحانات

مستقبل کی افرادی قوت کی تیاری:

جب ہم تعلیم کے مستقبل کی  بات کرتے ہیں، تو یہ تقریباً ناممکن ہے کہ STEM (سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ، اور ریاضی) کا تذکرہ نہ  کیا جائے ۔ STEM تعلیم طالب علموں کو نہ صرف روایتی شعبوں میں کیریئر اختیار کرنے کے قابل بناتی  ہے بلکہ انہیں ایسی ملازمتوں کے لیے بھی تیار کرتی ہے جو شاید ابھی موجود نہ ہوں۔

اس کے ساتھ ساتھ STEAM کا تصور بھی فروغ پا رہا ہے، یعنی STEM میں آرٹس کے مضامین کا اضافہ، جس کی مدد سے آپ مسائل کو تخلیقی انداز میں حل کرنے کے قابل ہو سکتے ہیں۔

اس کے علاوہ طالب علموں کو تنقیدی سوچ، تخلیقی صلاحیت، مسئلہ حل کرنے، اور تجزیاتی مہارتوں کی نشوونما پربھی خاص توجہ دینی ہو گی۔

آئیے ان مہارتوں پر مختصراً نظر ڈالتے ہیں:

تنقیدی مہارتوں کا فروغ:

صرف مخصوص کیرئیر پر توجہ مرکوز کرنے کے بجائے، ماہرین تعلیم کو ایسی  مہارتوں کی نشوونما پر زور دینا چاہیے جو طلباء کو مستقبل کی جاب مارکیٹ  کی غیر یقینی صورتحال سے کامیابی سے نمٹنے کے قابل بنائے گی۔ان میں سے چند مہارتیں یہ ہیں:

موافقت(Adaptability):

یہ مہارت تبدیلی کو قبول کرنے اور نئی مہارتیں تیزی سے سیکھنے کی صلاحیت کے بارے میں ہے، اور  ملازمتوں کے نئے منظر نامے میں ضروری ہوگی۔

تخلیقی صلاحیت اور اختراع(Creativity and Innovation):

تخلیقی سوچ اور مسائل کو حل کرنے کی مہارت  طالب علموں کو مستقبل کے چیلنجوں کے لیےتخلیقی اور  اختراعی حل پیش  کرنے کے قابل بنائے گی۔

تعاون:

ٹیم ورک اور موثر ابلاغ  ایک باہم مربوط  دنیا میں کام کرنے کے لیے بہت اہم ہیں، جہاں باہمی شراکت کے ذریعے کام کرنے کی ضرورت ہو گی۔

ڈیجیٹل خواندگی:

جیسے جیسے ٹیکنالوجی کا استعمال بڑھتا جائے گا، ڈیجیٹل مہارتیں، ڈیٹا لٹریسی، اور کوڈنگ مختلف صنعتوں میں ضروری ہو جائیں گی۔

جذباتی ذہانت:

ہمدردی، خود آگاہی، اور باہمی تعلقات کی مہارتیں ٹیکنالوجی سے چلنے والی دنیا میں بامعنی انسانی روابط کو فروغ دینے میں بنیادی کردار ادا کریں  گی۔

زندگی بھر سیکھتے رہنا:

 سیکھنے کا شوق  اور آگے بڑھنے  کی سوچ  پیدا کرنا طالب علموں  کو اپنے پورے کیریئر میں مسلسل نئے علم اور مہارتیں حاصل کرنے کے قابل  بنائے گا۔

متنوع  تعلیم کو فروغ دینا

روایتی تعلیمی نظام میں علم کو اکثر الگ الگ مضامین میں تقسیم کردیا جاتا ہے۔ تاہم، مستقبل کی ملازمتوں کے لیے ایسے پیشہ ور افراد کی ضرورت ہوگی جو روایتی حدود سے آگے بڑھ کر مختلف شعبوں میں سوچ سکیں اور پیچیدہ مسائل کو حل کر سکیں  ۔ متنوع  تعلیم طالب علموں کی تخلیقی صلاحیتوں اور اختراع کی مہارتوں کو کام میں لاتے  ہوئے مختلف شعبوں کے بارے میں ان کی سمجھ میں وسعت پیدا کرے گی۔

سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ، آرٹس، اور ریاضی (STEAM) کے تصورات کو نصاب میں شامل کر کے، طالب علم  متنوع مہارتوں پر عبور حاصل کر سکتے ہیں ۔

ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کا استعمال

طالب علموں  کو مستقبل کی ملازمتوں کے لیے تیار کرنے کے لیے، اساتذہ کوچاہیے کہ وہ  خود ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کا استعمال کریں۔ ورچوئل رئیلٹی(VR)، اگمینٹڈ رئیلٹی(AR)، مصنوعی ذہانت(AI)، اور دیگر جدید ٹولز کو کلاس روم میں شامل کرنا طالب علموں کو مستقبل کے لیے تیار کرنے میں مدد دے  سکتا ہے۔

اس کے علاوہ، طالب علموں کو اس بات کے مواقع فراہم کرنے ہوں گے کہ وہ ابھرتی ہوئی صنعتوں اور تخلیقی پروجیکٹس  کے ساتھ شراکت داری کر سکیں۔اس کے لیے انھیں اپنی دلچسپی کے میدان میں  انٹرن شپس، اپرنٹس شپس، اور مینٹور شپ پروگرام میں شمولیت کے مواقع فراہم کیے جا  سکتے ہیں۔

ذیل میں ہم چند نوکریوں کی مثالیں دے رہے ہیں جو ابھی موجود نہیں ہیں… لیکن جلد ہی تخلیق ہوں گی:

1۔ARاور VR کے ماہرین:

جیسا کہ AR اور VR ٹیکنالوجیز مختلف صنعتوں میں زیادہ مقبول ہو رہی ہیں، اس لیے ان کی مانگ بڑھ  سکتی ہے،ایسے لوگ  تخیل میں کھو جانے والے تجربات اور ایپلی کیشنز بنانے، ڈیزائن کرنے اور ان پر عمل درآمد کرنے میں مہارت رکھنے والے پیشہ ور افراد ہوں گے۔

2۔ڈرون آپریٹرز:

لاجسٹکس، ڈیلیوری، زراعت، اور دیگر شعبوں میں ڈرون کے بڑھتے ہوئے استعمال کی وجہ سے، ایسے افراد کے لیے نئی ملازمتیں پیدا ہو سکتی  ہیں جو ڈرونز کو محفوظ اور موثر طریقے سے چلانے اور ان کا انتظام کرنے میں مہارت رکھتے ہوں۔

3۔AI اخلاقیات کے ماہرین:

 جیسے جیسے AI اور آٹومیشن کا دائرہ پھیلتا چلا جائے گا، اداروں  کو AI ایپلیکیشنز اور فیصلہ سازی کے الگورتھم سے متعلق اخلاقی مسائل کو حل کرنے کے لیے مخصوص  پیشہ ور افراد کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔

4۔ سیلف ڈرائیونگ کار مکینک:

مستقبل کے مکینک کو روایتی آٹوموٹو میکینکس اور جدید خود مختار ٹیکنالوجیز دونوں کی گہری سمجھ کی ضرورت ہوگی۔

5۔اسمارٹ سٹی ڈیزائنر:

اسمارٹ سٹی ڈیزائنرز زیادہ صارف دوست، پائیدار، اور باہم مربوط شہروں کی منصوبہ بندی، ترقی، اور ان پر عمل درآمد کرنے کے لیے AI اور IoT جیسی سمارٹ ٹیکنالوجیز استعمال کریں  گے۔

6۔سائبرخطرات سے نمٹنے کے ماہرین:

بڑھتے ہوئے سائبر خطرات کے باعث  ممکنہ طور پر سائبر سیکیورٹی کے خطرات  کا فوری اور مؤثر سدباب کرنے  کے لیے تربیت یافتہ ماہرین کی ضرورت ہو  گی۔

7۔کوانٹم کمپیوٹنگ انجینئرز:

کوانٹم کمپیوٹنگ، کمپیوٹنگ کی دنیا میں انقلاب لاسکتی ہے، اور کوانٹم کمپیوٹنگ سسٹم کو تیار کرنے اور اسے برقرار رکھنے کےلیے  قابل ماہرین کی ضرورت ہو گی۔

8۔ہیومن مشین ٹیم مینیجر:

کمپنیوں میں AI کے استعمال  کے ساتھ، انسانی کارکنوں اور AI یا روبوٹک نظاموں کے درمیان باہمی تعاون کی نگرانی اورانھیں  بہتر بنانے کے لیے ذمہ دار افراد کی ضرورت ہو گی۔

اگر آپ کے نزدیک ایسی ملازمتیں ہیں، جو ابھی موجود نہیں لیکن مستقبل میں پیدا ہو سکتی ہیں تو کمنٹس میں ضرور شئیر کریں تاکہ آج کے طالب علم اس سے فائدہ اٹھا سکیں۔

21 Responses

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

زیادہ پڑھی جانے والی پوسٹس

اشتراک کریں

Facebook
Pinterest
LinkedIn
WhatsApp
Telegram
Print
Email