Afkaarافکار آپ کا اپنا اُردو بلاگ
Add more content here...

افکار آپ کا اپنا اُردو بلاگ

share

لمبی عمر کا راز

لمبی عمر کا راز

جمیل احمد

مارٹن کینیڈا میں پیدا ہوئے، آسٹریلیا میں پلے بڑھے اور گزشتہ 25 سال سے جاپان میں رہائش پذیر ہیں۔مارٹن کا کہنا  ہے کہ طویل عرصے  سے جاپان میں رہنے اور اپنی  جاپانی شریک حیات کی وجہ سے، وہ اپنی سوچ سے بھی زیادہ  جاپانی طرز زندگی اور ثقافت میں ڈوب چکے  ہیں۔ اس تجربے کی بنیاد پر مارٹن نے  جاپان اور جاپانی لوگوں کی اجتماعی زندگی کے بارے میں کئی حیرت انگیز چیزیں سامنے لانے کی کوشش کی ہے۔ انہی میں سے ایک جاپانیوں کی زندگی کا حیرت انگیز پہلو اکی گائی (Ikigai) ہے۔تو ہم دیکھتے ہیں کہ اکی گائی جاپان کے لوگوں کو کس طرح منفرد بنا رہا ہے اور ہم بھی اکی گائی سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں یا نہیں۔

اِکی گائی کیا ہے؟

بہت سے جاپانی خود تسلیم کرتے ہیں کہ اِکی گائی کی تعریف کرنا ذرا مشکل کام ہے، کیوں  کہ مختلف لوگوں کے لیے اس کا مطلب مختلف ہے۔لیکن یہ ابہام جاپان میں ایک عام سی بات ہے۔ دراصل ان کے نزدیک ابہام کا ایک فائدہ یہ ہے کہ آپ  کسی بھی موضوع کی کئی طریقوں سے تشریح کر سکتے ہیں۔

جاپانی ایک دوسرے کا بے حد  احترام کرتے ہیں اور ان کے ذہنوں میں یہ بات راسخ ہو چکی ہے  کہ زندگی کے بارے میں لوگ  اپنے خیالات اور اپنی رائے رکھتے ہیں۔وہ سمجھتے ہیں  کہ لوگوں  پر کسی بات  کی مخصوص تشریح کو قبول کرنے کے لیے دباؤ نہیں ڈالا جانا چاہیے اور لوگوں کو اپنی رائے خود قائم کرنے کا حق حاصل ہونا چاہیے۔وہ اپنی بات یا رائے کی ذمہ داری  دوسروں پر نہیں ڈالیں گے۔عام طور پر آپ کو کسی بھی معاملے میں اپنی رائے رکھنے کی پوری آزادی ہے  اور اس کا احترام کیا جاتا ہے۔

دوسری طرف مغربی معاشرے میں عام طور پر چیزوں کو وضاحت سے بیان کرنے کا رواج ہے۔ وہاں  ہر چیز کی جامع وضاحت اور استدلال کی حوصلہ افزائی کی جاتی  ہے۔ مغرب میں “مجھے واضح  کرنے دیں” کا کثرت سے استعمال کیا جانے والا جملہ  جاپان میں بہت کم استعمال کیا جاتا ہے۔

تو آئیے مارٹن کی نظر سے اِکی گائی کے حیرت انگیز پہلو کی گہرائی میں جانے کی کوشش کرتے ہیں۔

چلیں ایک نمبر چنتے ہیں، مثلاً :

110

یہ میرا پسندیدہ نمبر ہے۔ یہ میرا حوصلہ بڑھاتا ہے اور کبھی کبھی ڈراتا بھی ہے۔

کیوں؟

اس لیے کہ  یہ وہ عمر ہے جس تک میں جینا  چاہتا ہوں۔

لیکن میں نے اپنے آپ سے پوچھا کہ یہ عدد 100 کیوں نہیں ہو سکتا ، جو زیادہ حقیقت پسندانہ بھی ہے۔

اچھا سوال ہے!

پہلے میں 100 کے بارے میں سوچا  کرتا تھا لیکن پھر میں نے کچھ سالوں کی سوچ بچار کے بعد اسے چھوڑ دیا ، کیونکہ شاید ہی کوئی ایسا ہو جو فِٹ، صحت مند، اور طویل عرصے تک زندہ نہ  رہنا چاہتا ہو۔

آپ کے لیے شاید یہ بات دلچسپ ہو کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق، جاپانیوں کی اوسط عمر 84.6 سال ہے، جو دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔ مزید برآں، جاپان  میں کسی اور ملک کے مقابلے میں سو سال کی عمر تک پہنچنے والے  افراد کی تعداد سب سے زیادہ ہے!

کیا آپ اس سے بھی زیادہ دلچسپ بات کے بارے میں جانتے ہیں؟حقیقت یہ ہے کہ جاپانی شعوری طور پر طویل ترین زندگی گزارنے کا ہدف طے نہیں کرتے۔تاہم، وہ سب سے طویل عرصے تک زندہ  رہتے ہیں۔کم از کم میرے لیے، یہ بہت دلچسپ بات ہے۔ایسا  کیوں اور کیسے ہوتا ہے، اس کے بارے میں بہت سے نظریات بیان کیے جاتے ہیں، تاہم ابھی تک ثابت شدہ حقائق سامنے نہیں آ سکے۔

ان میں سے جو میرا پسندیدہ نظریہ ہے اور جس کے بارے  میں، میں سمجھتا  ہوں کہ ان کی لمبی عمر کا راز ہے ،وہ ہے ‘Ikigai’۔

جاپانیوں  کا اجتماعی عقیدہ ہے کہ اگر آپ کے پاس کوئی ایسی چیز ہے جو آپ کو صبح بستر سے اٹھاتی  ہے، کوئی کام کرنے اور جینے کی امنگ پیدا کرتی ہے، تو آپ نہ صرف  زندہ رہیں گے، بلکہ  بہت طویل عرصے تک جئیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: زندگی آ تجھے جینے کا سلیقہ دے دوں

تو یہ ہے وہ اصل راز ، وہ اِکی گائی جسے آپ کو اپنی زندگی میں تلاش کرنا ہے۔

پہلے پہل یہ نکتہ  مجھے ڈرا دیتا تھا، کیونکہ میں نے اسے اچھی طرح سمجھا نہیں تھا۔ میں سوچتا تھا  کہ اس کا مطلب پوری زندگی کا ایک بہت بڑا مقصد طے کرنا ہے ،جس کا مجھے علم ہونا چاہیے  اور پھر ہر روز اسے حاصل کرنے کے لیے کوشش بھی کرنی چاہیے۔ لیکن میرے پاس تو ایسا کوئی مقصد  نہیں تھا، نہ ہی میں حقیقت  میں ایسی زندگی گزارنا  چاہتا تھا۔

Ikigai کی خوبصورتی یہ ہےکہ  یہ مقصد  کچھ بھی ہو سکتا ہے۔ یہ سادہ ہوسکتا ہے؛ یہ بدل سکتا ہے؛اور آپ بیک وقت ایک سے زیادہ مقاصد طے کر  سکتے ہیں۔یہ صرف آپ کی زندگی میں کسی ایسی چیز کی طرف اشارہ کرتا  ہے جو آپ کے اندرصبح  بیدار ہونے اور کچھ کرنے کا جذبہ پیدا  کرتی  ہے۔ یہ ایسی چیز ہے جو آپ کو زندہ رہنے اور  خوش ہونے پر اُبھارتی  ہے۔

اکثر لوگوں کے لیے اِکی گائی ایک جیسا ہوتا ہے؛  کسی سے محبت،  خاندان کا ایک فرد ہونا ، ایک پالتو جانور، ایک اچھی نوکری، یا سیر و سیّاحت!

جب مجھ سے پوچھا جاتا ہے کہ میں جاپان کیوں گیا تھا، تو میرا جواب ہمیشہ سے  ایک ہی رہا ہے؛

” مجھے جاپانیوں کی یہ بات ہمیشہ اچھی لگی  کہ وہ  ہر وقت کسی نہ کسی  چیز کے بارے میں کتنے پر جوش رہتے  ہیں”۔ ایسا لگتا ہے کہ وہ سیکھنے، دریافت کرنے اور جینے کے مشن پر ہیں۔

اب تک مجھے  اس بات کا احساس نہیں تھا، لیکن میں نے محسوس کیا کہ وہ اپنے اِکی گائی  کے مطابق زندگی گزار تے ہیں، اور وہیں سے وہ اپنی توانائیاں حاصل کرتے  ہیں۔

آپ اپنے بارے  میں سوچیں،جب آپ کی زندگی میں کوئی ایسی چیز آئی ہو،جس نے صبح صبح آپ کو جوش و خروش کے ساتھ اٹھنے پر مجبور کر دیا ہو ، تو آپ کو کیسا لگا ؟ یقیناً آپ کو لگا ہو گا  کہ آپ کی زندگی کا کوئی مقصد ہے!

یہ کچھ بھی ہو سکتا ہے۔ ایک نیا شخص جو آپ کو اچھا لگتا ہے؛  ایک نیا ناشتا جسے آپ اس صبح آزمائیں گے؛  ایک نیا دوست جس کے ساتھ آپ اس دن گھوم رہے ہوں گے، ایک نیا کھلونا یا ٹیکنالوجی کا پروڈکٹ  جو آپ کو تحفے میں ملا ہے؛ایک نئی کہانی جو آپ لکھنے جا رہے ہیں ۔۔۔ غرض یہ کچھ بھی ہو سکتا ہے۔

یہ جو کچھ بھی ہے، ہم جانتے ہیں کہ اس سے ہمیں کس قسم کا  احساس اور توانائی ملتی  ہے۔

یہ ہے وہ احساس جو ہمیں اِکی گائی سے ملتا ہے، اور اگر آپ اسے اپنی زندگی میں کسی طرح لے آئیں  تو آپ کو 100سال  یا شاید اس سے آگےبھی  لے جائے ،  جیسا کہ جاپانیوں کی زندگی میں  ہوتا ہے۔

میرے اِکی گائی

چلیں میں آپ کے ساتھ اپنے اِکی گائی شئیر کرتا ہوں ۔ میرے ایک سے زیادہ اِکی گائی ہیں، جو کئی بار  میری زندگی بدل چکے ہیں۔

ان میں سے ایک میرا بیٹا نوح ہے۔ وہ 12 سال کا ہے اور میری آنکھ کا تارا ہے۔ میں اس سے بے حد محبت کرتا ہوں  اور وہ ان وجوہات میں سے ایک ہے جس کی وجہ سے میں صبح جاگنا پسند کرتا ہوں۔

دوسرا لکھنا لکھانا  ہے۔ اگرچہ میں شروع سے لکھتا رہا ہوں ، اور لکھنا مجھے ہمیشہ سے پسند رہا ہے،لیکن میں نے کبھی بھی باقاعدگی سے نہیں لکھا، اور یہ کبھی بھی میرا اِکی گائی نہیں رہا، لیکن اب ہے، اور اب میں ہمیشہ اپنے اگلے مضمون کے بارے میں سوچتا رہتا ہوں۔کیونکہ لکھنا محض  لکھنا نہیں ہے؛ لکھنا دراصل سوچنا  ہے اور میں جانتا ہوں کہ اس سے نہ صرف مجھے خود کو ذہنی طور پر جوان رکھنے بلکہ  110سال تک زندہ رہنے کے مقصد میں بھی مدد ملے گی۔

تو میں آپ سے بھی یہی کہوں گا کہ  کسی  ایسی چیز کا انتخاب کریں جو آپ کو پسند ہو؛ جس سے آپ کو خوشی ملے  اور اس کی وجہ سے آپ صبح سویرے اٹھنے کے منتظر ہوں۔

میں نے اپنے اِگی گائی آپ سے شئیر کر لیے ہیں۔میں چاہوں گا کہ آپ بھی اپنے اِکی گائی میرے ساتھ اور قارئین کے ساتھ شئیر کریں۔ ہو سکتا ہے بہت سے لوگوں کو آپ کی چھوٹی سی  بات سے فائدہ ہو جائے۔

بہت  شکریہ!

2 Responses

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *