جمیل احمد
آج ہم نے اپنے تجربات کی بنا پر اس موضوع کا انتخاب کیا ہے کہ سڑک کی اخلاقیات کیا ہیں اور ان کا خیال رکھنا کیوں ضروری ہے؟
سڑک تجارت، سفر، اور روزمرّہ کی آمد و رفت کے لیے ایک شہ رگ کی حیثیت رکھتی ہے۔ لیکن بہت سے لوگوں کے لیے، یہ بے صبری، مایوسی، اور غصے کی وجہ سے میدان جنگ کی صورت اختیار کر لیتی ہے۔آپ کے خیال میں ایسا ہونا چاہیے؟ یقیناً آپ کا جواب نفی میں ہو گا۔ سڑک پر شائستگی اور اخلاقیات کو اپناتے ہوئے، ہم اپنی ڈرائیونگ کو ایک پریشان کن تجربے کی بجائے محفوظ، پر سکون اور خوش گوار لمحات میں تبدیل کر سکتے ہیں۔
سڑک کی اخلاقیات دراصل ٹریفک قوانین پر عمل کرنے سے ذرا آگے بڑھ کر ہے۔ وہ تمام لوگ جو کسی نہ طریقے سے سڑک استعمال کرتے ہیں، چاہے وہ گاڑی چلا رہے ہوں، سائیکل سوار ہوں، پیدل چلنے والے ہوں، حتیٰ کہ ڈرائیور کے ساتھ گاڑی میں بیٹھے ہوں، سب کے لیے لازم ہے کہ وہ باہمی احترام ،غور و فکر ، اور احساس سے کام لیں۔ یہ سنہری اصول سب کے عمل کرنے کے لیے ہیں۔
سڑک کی اخلاقیات کے اہم ستون
1۔اپنا ارادہ ظاہر کریں:
یہ سڑک کی اخلاقیات کی بنیاد ہے۔ لین تبدیل کرنے، مڑنے، اور رکنے سے پہلے مناسب اشاروں کا استعمال کر کے اپنا ارادہ ظاہر کریں،تاکہ دوسروں کو اس کے مطابق تیاری کرنے اور ایڈجسٹ کرنے کا موقع مل جائے۔ صحیح وقت پر انڈیکیٹر لگانے یا بریک لائٹ ٹھیک رکھنے سے آپ کا کچھ نہیں جاتا، لیکن ایسا نہ کرنا خدا نخواستہ کسی حادثے کا سبب بن سکتا ہے۔
2۔فاصلہ برقرار رکھیں:
دوسری گاڑی سے مناسب فاصلہ نہ رکھنا نہ صرف خطرناک ہے، بلکہ غیر ضروری بھی ہے۔بریک لگانے اور آگےوالے ڈرائیور کی کسی بھی غیر متوقع حرکت سے نمٹنے کے لیےاگلی گاڑی سے کافی فاصلہ رکھیں۔ یہ آپ کے لیے اور آگے والی گاڑی دونوں کی حفاظت کے لیے ضروری ہے۔
3۔دوسری لین میں داخل ہونا:
خیال رکھیں آپ کسی دوڑ میں حصہ نہیں لے رہے۔ ذراسے صبر کا مظاہرہ کریں، جو لوگ پہلے سے لین میں ہیں ان کا خیال رکھیں اور باری کا اصول اپنائیں یعنی تھوڑا سا صبر کے ساتھ اپنی باری پر گاڑی کو لین میں داخل کریں۔اس سے آپ ٹریفک کو اچھے طریقے سے رواں دواں رکھنے میں بہت مدددے رہے ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: مستقبل کی نوکریاں
4۔راستے کا حق دیں:
ٹریفک کے نشانات اور سگنلز کسی وجہ سے لگائے جاتے ہیں۔ ان کی پابندی کریں، اور جب شک ہو تو راستہ کا حق دیں۔یعنی پیدل چلنے والوں، گاڑیاں موڑنے والوں اور گلی سے ٹریفک کے مرکزی بہاؤ میں داخل ہونے والوں کو موقع دیں۔آپ کا ذرا سا خیال کسی حادثے کو روک سکتا ہے۔
5۔احتیاطی ڈرائیونگ کریں:
آپ خود سے فرض کرلیں کہ سڑک پر موجود ہر شخص غلطی کر سکتا ہے۔ چوکس رہیں، ممکنہ مسائل کا اندازہ لگائیں، اور کسی متوقع صورت حال سے بچاؤ کے لیے تیار رہیں۔ اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ کمزور ہیں یا آپ کو ڈرائیونگ نہیں آتی، بلکہ اس کا مقصد خود کو اپنے اردگرد کے بارے میں اچھے طریقے سے آگاہ رکھنا ہے۔
6۔اپنی رفتار کا خیال رکھیں:
رفتار کی حدیں محض بورڈ پر لکھنے کے لیے نہیں ہوتیں ، بلکہ انہیں حفاظتی وجوہات کی بناء پر ترتیب دیا جاتا ہے، مثلاً سڑک کے حالات، ٹریفک کے حجم اور پیدل چلنے والوں کی سرگرمیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے۔ حد رفتار کی پابندی کرنا سب کو محفوظ رکھتا ہے اور ذہنی دباؤ سے بھی بچاتا ہے۔
7۔ہیڈ لائٹس کو مدھم رکھیں:
ہیڈلائٹس اندھیرے یا کم روشنی میں دیکھنے کے لیے ضروری ہیں، لیکن ہائی بیم مخصوص حالات کے لیے ہوتی ہیں۔سامنے سے آنے والے ڈرائیوروں کی آنکھوں کو چندھیا دینا یا انھیں تقریباً اندھا کردینا نہ صرف غیر سنجیدہ عمل ہے بلکہ خطرناک بھی ۔ لہٰذا ہائی بیم کو سمجھداری سے استعمال کریں۔
8۔ذہن کو منتشر کرنے والی چیزوں سے بچیں:
فون استعمال نہ کریں، موسیقی کو مدھم کریں، اور سڑک پر توجہ دیں۔ بے توجہی سے ڈرائیونگ حادثات کی ایک بڑی وجہ ہے۔ آپ ٹیکسٹ پیغامات اور سوشل میڈیا اپ ڈیٹس بعد میں بھی دیکھ سکتے ہیں؛ سڑک آپ کی پوری توجہ مانگتی ہے۔
9۔غصہ نہ کریں:
آپ کو خراب ڈرائیور ملیں گے، ٹریفک جام ہوگا، اور مایوسی کے لمحات بھی ہوں گے۔ ان حالات کی وجہ سے غصے میں نہ آئیں۔ گہری سانسیں لیں، چیزوں کو جانے دیں، اور اپنی منزل پر محفوظ طریقے سے پہنچنے پر توجہ مرکوز رکھیں۔
10۔غلط اوورٹیکنگ نہ کریں:
غلط اوورٹیکنگ کسی صورت میں نہ کریں۔ ڈھلوان میں، تنگ یا پہاڑی راستوں پر یا ٹریفک کے رش میں اوورٹیک کرنے سے پہلے یقینی بنائیں کہ آپ محفوظ طریقے سے اوورٹیک کر رہے ہیں، اور دوسروں کے لیے تکلیف کا باعث نہیں بن رہے۔
11۔ڈرائیور سے ہٹ کے:
سڑک کی اخلاقیات کا تعلق ڈرائیور کے ساتھ ساتھ اس کے ساتھ بیٹھے ہوئے لوگوں سے بھی ہے۔ دوسرے الفاظ میں اس کا تعلق مسافروں اور پیدل چلنے والوں سے بھی ہے۔
-مسافر ڈرائیور کے لیے معاون اور پرسکون ماحول پیدا کریں۔ ذہنی انتشار پیدا کرنے سے بچیں، ضرورت پڑنے پر ڈرائیور کی مدد کریں، اورزیادہ شور پیدا کرنے سے گریز کریں۔
-پیدل چلنے والےسڑک کے اشاروں پر عمل کریں، کراس واک کا استعمال کریں، اور سڑک کو عبور کرنے سے پہلے ڈرائیوروں کی طرف دیکھیں۔ اپنی نقل و حرکت کو واضح کریں، اور چلتے وقت فون پر بات کرنے یا ذہن منتشر کرنے والی چیزوں سے بچیں۔
ان سب باتوں کے علاوہ ڈرائیونگ لائسنس کا اجراء کرتے ہوئے اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ لائسنس کا درخواست دہندہ ڈرائیونگ کے اصولوں اور اخلاقیات سے واقف ہے۔
شائستگی کے فوائد
سڑک پر شائستگی اور اچھی اخلاقیات کا مظاہرہ کرنے کے بے شمار فوائد ہیں۔ اس سے ہر ایک کو ڈرائیونگ کا محفوظ ماحول بنانے میں مدد ملتی ہے، تناؤ اور مایوسی کم ہوتی ہے، سفر خوشگوار لمحات میں تبدیل ہو جاتا ہے، اور سب سے بڑھ کر یہ کہ سڑک پر کمیونٹی اور احترام کے احساس کو فروغ ملتا ہے۔
سڑک کے حوالے سے ان اصولوں کو اپنا کر، ہم اپنی ڈرائیونگ سے بھرپور لطف اٹھا سکتے ہیں۔ آئیے شائستگی اور اخلاقیات کو اپنا معمول بنا لیں۔ یاد رکھیں، سڑک سب کے لیے ہے، اور آپ کا تھوڑا سا خیال اسے سب کے لیے ایک پر سکون اور محفوظ سفر بنانے میں بہت مدد دے سکتا ہے۔
جمیل احمد
جمیل احمد تعلیم و تربیت کے میدان میں وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔ تعلیم و تربیت، کیرئیر کاؤنسلنگ، کردار سازی، تعمیر شخصیت اور سیر و سیاحت ان کے پسندیدہ موضوعات ہیں۔