محمد طاہر ربانی
زندگی کا حسین سفر جاری و ساری ہے۔ کبھی صبح ہوتی ہے، کبھی شام ہوتی ہے اسی طرح زندگی تمام ہوتی ہے! یہ زندگی کے حسین لمحات اس ربِ کریم کا بہت بڑا احسان ہے کہ اس نے انسان کو اشرف المخلوقات بنایا۔
سمجھوتوں بھری زندگی میں وہ کون سی باتیں ہیں جن پہ کبھی بھی زندگی میں سمجھوتہ نہیں کرنا چاہیے۔
1۔اپنی صحت پر کبھی سمجھوتہ نہ کیجئے :
جان ہے تو جہان ہے! اگر آپ کی صحت ہی ٹھیک نہیں تو زندگی کے سارے رنگ پھیکے پڑ جاتے ہیں اللہ کی دی گئی دولت، اس کی نعمتیں، وہ انسان اُن سے لطف اندوز نہیں ہو سکتا۔ اپنی صحت کے لیے صبح کی ورزش کریں، چہل قدمی کریں اور لوگوں کے ساتھ اٹھیں بیٹھیں جو آپ کو امید کا پیغام دینے والے ہوں۔
2۔زندگی کا دوسرا نام وقت ہے:
جو اپنے وقت کی قدر نہیں کرتے وہ زندگی کی دوڑ میں پیچھے رہ جاتے ہیں۔
سدا عیش دوراں دکھاتا نہیں
گیا وقت پھر ہاتھ آتا نہیں!
اپنے وقت کا درست استعمال کیجیے! جس طرح اللہ کی ذات نے انسان کی زندگی کے لئے، اس کی سانسوں کے چلنے کے لیے آکسیجن کا بندوبست کیا۔ مختلف انواع و اقسام کے خوراک پھل اللہ پاک نے اس کے لیے دیے۔ اسی طرح یہ جو زندگی ہے، اس زندگی کے ساتھ جڑے رشتے، والدین، بہن بھائی،خاندان، آپ کے بیوی بچے یہ آپ کے لئے آکسیجن کا کام کرتے ہیں تو کبھی بھی اپنی
3۔ فیملی لائف کو ڈسٹرب نہ ہونے دیں:
اپنی فیملی پہ کبھی بھی سمجھوتہ نہ کریں۔
4۔اپنی شناخت، اپنے تاثر اور لوگوں میں اپنی پہچان پر کبھی بھی سمجھوتہ نہ کریں:
آپ جن لوگوں میں اُٹھتے بیٹھتے ہیں وہ آپ کی پہچان بن جاتے ہیں، وہ آپ کی شناخت بن جاتے ہیں۔ تو اپنی شناخت کو بہتر بنانے کے لئے اپنے، تاثر کو بہتر بنانے کے لئے اپنے دوستوں کا خیال کریں ، جن لوگوں کے ساتھ اٹھتے بیٹھتے ہیں۔ اس لحاظ سے ذرا سوچیں کہ ہمیں کیسے لوگوں میں اٹھنا بیٹھنا ہے،ہمیں کون سی صحبت اختیار کرنی ہے، ہم نے کن لوگوں کے ساتھ اٹھنا بیٹھنا ہے۔ یہ آپ کی پہچان بن جاتے ہیں۔
5۔اپنی شخصی بہتری پر زور دیں:
اپنی زندگی میں کامیاب وہی ہوتے ہیں جو کہ روز بروز اپنے آپ کو بہتر کرتے جاتے ہیں۔ تو اپنی شخصی بہتری پر اپنی ذاتی بہتری پر کبھی بھی سمجھوتہ نہ کریں ۔ اپنے آپ کو بہتر سے بہتر کریں ۔اس سے آپ کے آنے والی زندگی آسان ہوتی جائے گی۔ محنت کو اپنا شعار بنائیں۔
یہ بھی پڑھیں: قوت مدافعت اور انسانی بقاء
6۔ اپنی ملازمت پر اور اپنے کاروبار پر سمجھوتہ نہ کریں:
ہماری زندگی کا ہمارے گھر کا جو پہیہ ہے وہ ملازمت یا کاروبار پر چلتا ہے۔ رزقِ حلال کمانے کے لئے ہمیشہ کوشش جاری رکھیں کہ اللہ کی ذات بہتر مسبب الاسباب ہے اور آپ کےلیے بہترین ذرائع پیدا کرنے والی ہے۔
7۔ اپنے قلبی سکون ،اپنے ذہنی سکون اور اپنی جائز خواہشوں پر سمجھوتہ نہ کریں:
اپنی جائز خوشیوں کے لئے ایک لسٹ بنائیں کہ وہ کون سے کام ہیں یا وہ کون سی ایسی سرگرمیاں ہیں جو کہ آپ کو خوش رکھنے کا سبب بنتی ہیں۔
8۔کوشش کریں اچھائی کرنے کی، بھلائی کرنے کی:
اور اگر آپ سے یہ نہیں ہو سکتا تو پھر اچھائی کرنے والے اور بھلائی کرنے والے لوگوں کا ساتھ دیں۔ ہمیشہ اچھے اقدار کو اپنانے کی کوشش کریں، اچھے اقدار سیکھیں اور اچھے لوگوں کا ساتھ دیں۔ یہ بھی آپ کی زندگی کو کامیاب بناتا جائے گا۔ حضرت علی زضی اللہ تعالی عنہ کا فرمان ہے کہ،” مفلس وہ نہیں کہ جس کے پاس مال و دولت نہیں بلکہ وہ ہے کہ جس کے دوست نہیں۔”
9۔مخلص دوستوں کی قدر کریں:
یہ دوست ہی ہیں جو آپ کے آنے والے دنوں کا سرمایہ ہوتے ہیں۔ مخلص دوستوں کا جو ساتھ ہے وہ کبھی نہ چھوڑیں۔ وہ کسی نے کیا خوب کہا تھا کہ زندگی میں اپنے ارد گرد لوگوں کا جمگھٹا لگا لینا کمال نہیں ہوتا بلکہ چند مخلص دوست اگر آپ کو مل جائیں تو یہی آپ زندگی کا حاصل ہے۔
10۔روحانی تعلق:
آخری اور اہم ترین بات یہ کہ ہم روحانی مخلوق ہیں ہمارا اللہ رب العزت کی ذات سے جو تعلق ہے؛ ایمان کا،عقیدہ کا، عبادات کا، اس تعلق کو کبھی بھی کمزور نہ ہونے دیں۔ اپنے رب کے ساتھ جڑے رہیں اور اپنے رب سے اپنی زندگی کی کامیابی کی دعا مانگتے رہیں۔ یہ روحانی تعلق اللہ کی ذات کے ساتھ جڑے رہنا چاہیے۔ کیونکہ اللہ رب العزت کی ذات نے قرآن عظیم میں چوتھے پارے میں فرمایا:
“بے شک دلوں کا چین و سکون اللہ کے ذکر میں ہے اور اللہ کی ذات کہتی ہے کہ، “اے میرے بندے! تو مجھے جس طرح یاد کرتا ہے میں اس سے بہتر طریقے سے تجھے یاد کرتا ہوں۔”
محمد طاہر ربانی
محمد طاہر ربانی گزشتہ 22 سال سے تعلیم و تربیت کے پیشے سے منسلک ہیں۔ فاطمہ جناح ویمن یونیورسٹی میں بطور انسٹرکٹر خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ کم و بیش بیس ہزار اساتذہ کو تربیت دے چکے ہیں۔