محمد طاہر ربانی
اللہ پاک کی ذات نے زندگی کی نعمتوں کو شکر گزاری کے ساتھ جوڑ دیا ہے۔ اب یہ انسان پر منحصر ہے کہ انسان ان نعمتوں میں بہتری چاہتا ہے یا ان نعمتوں میں زوال چاہتا ہے، کیونکہ اللہ پاک نے قران عظیم میں فرمایا کہ اگر شکر کرو گے تو میں تمہاری نعمتوں کو بڑھا دوں گا۔
ہم سب صبح سے لے کر شام تک اپنے مستقبل کو بہتر کرنے کے لیے بھاگتے رہتے ہیں اور یہ بھول جاتے ہیں کہ ہم نے سفر کہاں سے شروع کیا اور اب کہاں تک پہنچے ہیں۔
انسان کی ساری توجہ اپنے مستقبل کی طرف ہوتی ہے اور وہ اپنے ماضی کو بھول چکا ہوتا ہے۔
انسان اللہ کی دی گئی نعمتوں کو شمار کرنے کی بجائے اپنا موازنہ دوسروں کے ساتھ کرنا شروع کر دیتا ہے۔
آ ج ہم بات کریں گے REVERSE ANALYSIS کے متعلق۔ اس کو آ سان لفظوں میں ہم کہہ سکتے ہیں کہ اپنے ماضی کا تجزیہ کرنا۔
انسان جب اپنی زندگی کا سفر شروع کرتا ہے تو یقینا وہ محنت کے ساتھ، لگن کے ساتھ اپنے آ پ کو آگے بڑھاتا رہتا ہے۔ اگر انسان یہ سوچنا شروع کر دے کہ آ ج سے تین سال پہلے یا سات سال پہلے میں نے جو سفر شروع کیا تھا اور میں کہاں تھا ؟اور آ ج میں زندگی کے کس مقام پر ہوں۔ اگر انسان کو یہ سمجھ آ جائے تو پھر وہ اپنی زندگی میں اور زیادہ کامیابیاں حاصل کرنا شروع کر دیتا ہے ،کیونکہ اس نے بہت سارا فاصلہ طے کر لیا ہوتا ہے۔ لیکن وہ اللہ تعالی کی طرف سے دی گئی نعمتوں اور کامیابیوں کو شمار نہیں کرتا، اور بے ہنگم طریقے سے اپنے سفر کو جاری و ساری رکھتا ہے۔ کبھی اس کو رک کر سانس بھی لینا چاہیے اور دیکھنا چاہیے کہ میں آ ج کس مقام پر پہنچا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: زندگی آ تجھے جینے کا سلیقہ دے دوں
اگر آ پ اپنے ماضی کا تجزیہ کرنا چاہتے ہیں تو کچھ اس حوالے سے کریں:
1۔ہمارے دین اسلام کا بھی یہی حکم ہے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا بھی یہی فرمان ہے۔ مفہوم عرض کروں گا ” کہ تم نعمتوں کے حوالے سے اپنے سے کم تر کو دیکھو تاکہ تمہارے اندر اللہ کی شکر گزاری پیدا ہو “
آ پ اپنا دوسروں سے موازنہ اس انداز سے نہ کریں کہ وہ آ پ سے کتنا آ گے ہیں بلکہ آ پ یہ کوشش کریں کہ جب آ پ نے سفر شروع کیا تھا تو آپ کہاں تھے اور آ ج آ پ اپنے اس سفر میں کتنے بہتر ہو چکے ہیں۔
2۔اگر آپ اپنے سفر میں بہتری کی جانب رواں دواں ہیں تو اس سفر کو جاری رکھیں۔
کبھی کبھی یہ جاننے کی بھی کوشش کر لیا کریں کہ جن دوستوں کے ساتھ آپ نے میٹرک کیا تھا آ ج وہ کس مقام پر ہیں۔ اس سے بھی آپ کو اپنے سفر کی بہتری نظر آئے گی۔
ماضی کے تکلیف ده واقعات یا مشکل حالات کو جب ذہن میں لائیں تو توجہ اللہ کی طرف رکھیں کہ اللہ کی طرف سے ہر واقعہ اور تجربہ اس کی کسی نہ کسی حکمت کی وجہ سے ہوتا ہے اور ہم بحیثیت انسان اس کو سمجھنے سے قاصر رہتے ہیں۔
Reverse Analysisکے فوائد
-انسان یہ جان لیتا ہے کہ وہ آج سے کچھ عرصہ پہلے کہاں تھا اور اب کس مقام پر ہے۔
-اللہ کے قرب کا احساس بڑھتا ہے۔
-انسان کا اپنی ذات پر یقین بہتر ہونا شروع ہو جاتا ہے۔
-شکر گزاری جیسی عظیم نعمت حاصل ہوتی ہے، اور اس سے مزید کامیابیاں ملنا شروع ہو جاتی ہیں۔
-اللہ تعالی کی ذات پر توکل بڑھتا ہے، اور انسان کے ذہن میں یہ بات پختہ ہو جاتی ہے کہ اللہ کی ذات ہر اچھے اور برے حالات میں میرے ساتھ ہے۔
-حضرت یوسف علیہ السلام کی بات آپ سب کے ذہن میں ہوگی۔ کہتے ہیں کہ ایک بار آپ علیہ السلام کے ذہن میں یہ خیال آیا کہ مجھے اس قید خانے سے باہر کون نکالے گا تو غیب سے اواز آئی کہ “جس رب نے آپ کو کنویں سے باہر نکالا وہی رب اس قید خانے سے بھی آپ کو باہر نکالے گا۔ “
تو ماضی کا تجزیہ کچھ اس انداز سے کریں کہ وہ آ پ کے لیے بہتری لانے کا سبب بنے۔
محمد طاہر ربانی
محمد طاہر ربانی گزشتہ 22 سال سے تعلیم و تربیت کے پیشے سے منسلک ہیں۔ فاطمہ جناح ویمن یونیورسٹی میں بطور انسٹرکٹر خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ کم و بیش بیس ہزار اساتذہ کو تربیت دے چکے ہیں۔
5 Responses
Mashallah blkl theak kha
Reverse analysis ka istemal karke aapko kuch fayde ho sakte hain:
1. **Samajh :**
– Aap apne kiye har kadam ko gehrayi se samajh sakte hain, jo aapko naye samajh peda karega.
2. **Behtar Faisle:**
– Pichhle faislon se sikhe hue, aap behtar faisle lene mein kabil hote hain.
3. **Tajaweez Ka Pata Chalna:**
– Aapko pata chalega ki kaun si tajaweez aur kadam aapke liye sahi the aur kaun se behtar ho sakte hain.
4. **Self-Improvement:**
– Reverse analysis aapko apne aap ko behtar banane ki raah mein guide karta hai.
5. **Mistakes Ka Pata Lagana:**
– Galtiyon ko pehchan kar aap unse sikh sakte hain, jo aapke liye aane wale waqt mein faida pahuncha sakte hain.
6. **Future Planning:**
– Aap future ke liye tayyari kar sakte hain, kyunki aapko pata chalega ki kaise aapne pehle challenges ka samna kiya aur unse kya sabak mila.
Overall, reverse analysis aapko apni journey ko reflect karne mein madad karta hai, jisse aap apne aap ko aur apne mustakbil ko bhtr bna skte han.
Valuable feedback.
Regards
ماشاء اللہ۔ مختصر مگر کار آمد تحریر۔ بلاشبہ اپنی مستقل ترقی کے لیے باقاعدگی سے اپنا جائزہ لینا بے حد اہم ہے۔اس کو اگر ہم نبی ﷺ کے اس فرمان کے مطابق دیکھیں کہ”جس کا آج اس کے گزشتہ کل سے بہتر نہیں، وہ تباہ ہو گیا” تو ذاتی جائزے کی اہمیت کا بہتر اندازہ ہوتا ہے۔
آپ کی حوصلہ افزائی کا بہت بہت شکریہ
جزاک الله