برادرم جاوید خوشحال خان حال ہی میں تعمیر شخصیت فورم کی رونق بنے ہیں۔ اسی ہفتے ان کی کتاب “خواب سے حقیقت تک کا سفر بذریعہ کاشر دیس ایکسپریس” موصول ہوئی، جو درحقیقت مستقبل کے ترقی یافتہ کشمیر کا خیالی سفر نامہ ہے۔ سفر نامہ کیا ہے، ایک حسین خواب ہے، جس کی تعبیر دیکھنے کا ہم سب گویا “صدیوں” سے انتظار کر رہے ہیں۔
جاوید خوشحال خان کی یہ تخلیق دراصل اضطراب ہے، آرزو ہے، کشمیر کو آزاد، متحد اور ترقی یافتہ دیکھنے کی۔ بابا جی، امین جنڈالوی، اجی اور موبی خان کے ساتھ سفر نے اسے ہلکے پھلکے پیرائے میں ایک معلومات افزاء روداد کے روپ میں ڈھال دیا ہے۔ جانے جاوید خوشحال کا یہ خواب کب شرمندہ تعبیر ہو گا، لیکن کم از کم سفر کی روداد کی حد تک قاری خود کو پل پل بدلتے مناظر اور تاریخی حوالوں کا حصہ سمجھنے لگتا ہے۔
کتاب کی طباعت مزید بہتر کی جا سکتی تھی، تاہم جاوید خوشحال خان اپنے بلکہ ہم سب کے خواب کی ترجمانی کرنے پر بجا طور پر مبارک باد کے مستحق ہیں۔ جاوید، آپ جو کہنا چاہتے ہیں، وہ ہم نے محسوس کر لیا ہے۔ ہمیں امید ہے آپ اپنے قلم کے جوہر دکھانے میں اور آگے بڑھیں گے۔ ہماری نیک خواہشات آپ کے ساتھ ہیں!
جمیل احمد
جمیل احمد تعلیم و تربیت کے میدان میں وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔ تعلیم و تربیت، کیرئیر کاؤنسلنگ، کردار سازی، تعمیر شخصیت اور سیر و سیاحت ان کے پسندیدہ موضوعات ہیں۔
2 Responses
جزا کم اللہ سر
اپنے افکار شئیر کرتے رہیں