Afkaarافکار آپ کا اپنا اُردو بلاگ
Add more content here...

افکار آپ کا اپنا اُردو بلاگ

share

حقیقی خوشی کہاں سے ملتی ہے؟

حقیقی خوشی کہاں سے ملتی ہے؟

جمیل احمد

ہر انسان خوشی کی تلاش میں ہوتا ہے۔ ہم سب بھی یہی چاہتے ہیں  کہ ہم زندگی میں  خوش رہیں۔ لیکن کیا ہم واقعی خوشی کا مطلب  سمجھتے ہیں؟  حقیقی خوشی کہاں سے ملتی ہے؟  کیا یہ دولت میں پوشیدہ ہے، شہرت میں، یا پھر کسی اور چیز میں ملتی ہے؟ آج ہم اس سوال کا جواب تلاش کرنے کی کوشش کریں گے۔

خوشی کیا ہے؟

خوشی ایک ایسا احساس ہے جو ہمیں اندر سے سکون اور اطمینان دیتا ہے۔ یہ ایک ایسی کیفیت ہے جو ہمیں زندگی کے چیلنجز کا سامنا کرنے کی طاقت دیتی ہے۔ خوشی کا تعلق صرف مادی چیزوں سے نہیں بلکہ ہماری ذہنی حالت اور رویوں سے بھی ہے۔

خوشی کے ذرائع:

لوگ خوشی کے حصول کے لیے مختلف ذرائع کا استعمال کرتے ہیں۔ کچھ لوگ دولت کو خوشی کا ذریعہ سمجھتے ہیں، تو کچھ لوگ شہرت کو۔ کچھ لوگ خوشی کے لیے رشتوں پر زیادہ توجہ دیتے ہیں، تو کچھ لوگ اپنے کام میں مصروف رہ کر خوش رہتے ہیں۔

بہت سے لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ دولت ہی خوشی کا واحد ذریعہ ہے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ دولت صرف ایک عارضی خوشی کا باعث بن سکتی ہے۔ طویل مدت میں دولت خوشی کی ضامن نہیں ہے۔

شہرت کو بھی خوشی کا ایک ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔ لیکن شہرت بھی عارضی ہوتی ہے۔ شہرت ملنے کے بعد بھی لوگ اکثر اوقات اداسی اور تنہائی کا شکار ہوتے ہیں۔

اچھے رشتے خوشی حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ خاندان، دوستوں اور اپنے پیاروں  کے ساتھ گزارا ہوا وقت ہماری زندگی کو معنی بخشتا ہے۔

 کام میں مصروف رہنا بھی ہمیں خوشی پہنچاتا ہے۔ جب ہم اپنے کام میں کامیاب ہوتے ہیں تو ہمیں ایک خاص قسم کا اطمینان ملتا ہے۔

روحانیت خوشی کے حصول کے لیے اکسیر ہے۔ روحانیت کے ذریعے ہم اپنے من کی  دنیا سے جڑتے ہیں اور ایک گہرے  سکون کا احساس حاصل کرتے ہیں۔

خوشی اور سکون میں کیا فرق ہے؟

خوشی اور سکون، دونوں ہی ایسی چیزیں ہیں جن کی تلاش میں انسان ساری زندگی گزار دیتا ہے۔ لیکن یہ دونوں ایک ہی چیز نہیں ہیں۔ خوشی ایک ایسا احساس ہے جو کسی خاص لمحے یا واقعے سے وابستہ ہوتا ہے۔ مثلاً، ایک اچھی خبر سن کر، کسی اہم کام کو مکمل کرنے پر، یا کسی محبوب  شخصیت سے مل کر ہم خوش ہوتے ہیں۔ جبکہ سکون ایک مستقل حالت ہے جو دل کے اطمینان سے پیدا ہوتی ہے۔ سکون ایک ایسی کیفیت ہے جو ہمیں بیرونی دنیا کی ہلچل سے دور رکھتی ہے اور ہماری روح کو تقویت دیتی ہے۔ خوشی عارضی ہو سکتی ہے، لیکن سکون ایک دائمی حالت ہے۔

خوشی اور سکون میں فرق کو ہم اس طرح بھی سمجھ سکتے ہیں:

-خوشی کا تعلق بیرونی عوامل سے ہوتا ہے جبکہ سکون کا تعلق ہماری اندرونی حالت سے ہوتا ہے۔

-خوشی ایک احساس ہے جبکہ سکون ایک کیفیت ہے۔

-خوشی عارضی ہو سکتی ہے جبکہ سکون دائمی ہوتا ہے۔

-خوشی ہمیں خوشگوار لمحات فراہم کرتی ہے جبکہ سکون ہمیں زندگی کے چیلنجز کا سامنا کرنے کی طاقت دیتا ہے۔

اس لیے یہ کہنا صحیح نہیں ہو گا کہ خوشی اور سکون ایک ہی چیز ہیں۔ دونوں کی اپنی اہمیت ہے۔ ایک خوشگوار زندگی کے لیے ہمیں دونوں کو ہمیں اپنی زندگی میں شامل کرنا چاہیے۔

حقیقی خوشی کہاں سے ملتی ہے؟

حقیقی خوشی مادی چیزوں یا بیرونی عوامل میں نہیں بلکہ ہمارے اندر کی دنیا میں پوشیدہ ہے۔ جب ہم اپنی زندگی کا مقصد تلاش کر لیتے ہیں، جب ہم اپنے اندر کے اطمینان کی وجہ کو تلاش کر لیتے ہیں، تو ہم حقیقی خوشی حاصل کر سکتے ہیں۔حقیقی خوشی حاصل کرنے کے لیے ہم ان باتوں پر عمل کر سکتے ہیں:

اپنی ذات کو جانیں:

اپنی ذات کو جاننے سے خوشی کے دروازے کھلتے ہیں۔ اس کے لیے ہم کچھ اہم کام کر سکتے ہیں۔ سب سے پہلے، ہم اپنی خوبیوں اور کمزوریوں کو پہچان سکتے ہیں۔ اپنی پسند، ناپسند اور دلچسپیوں کو سمجھ سکتے ہیں۔ خود سے سوال پوچھ سکتے ہیں کہ ہم زندگی سے کیا چاہتے ہیں؟ ہماری اقدار کیا ہیں؟ جب ہم اپنی ذات کو سمجھ لیں گے تو ہم اپنی زندگی کے فیصلے بہتر طریقے سے کر پائیں گے۔ دوسرا، ہم اپنے جذبات کو سمجھنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔ جب ہم اپنے جذبات کو سمجھ جائیں گے تو ہم ان پر قابو پا سکیں گے۔ تیسرا، ہم اپنی حدود کو پہچان سکتے ہیں اور ان کے اندر رہ کر کام کر سکتے ہیں۔ جب ہم اپنی حدود کو پہچانتے ہیں تو ہم زیادہ دباؤ محسوس نہیں کرتے اور خوش رہ سکتے ہیں۔

مکمل زندگی گزاریں:

ایک مکمل اور خوشگوار زندگی کے لیے جسمانی، ذہنی اور روحانی صحت کا توازن بہت ضروری ہے۔ جسمانی صحت کے لیے باقاعدہ ورزش اور صحت مند غذا کا استعمال بہت ضروری ہے۔ ذہنی صحت کے لیے پڑھنا، نئی چیزیں سیکھنا اور مثبت سوچ رکھنا بہت اہم ہے۔ روحانی صحت کے لیے عبادت، دعا اور فطرت سے قربت قائم کرنا نہایت اثر انگیز ہے۔ جب ہم ان تینوں پہلوؤں پر توجہ دیتے ہیں تو ہم ایک مکمل اور خوشگوار زندگی گزار سکتے ہیں۔

شکرگزاری خوشی کا دروازہ ہے:

زندگی میں خوشی حاصل کرنے کا ایک بہترین طریقہ ہے شکرگزاری کا احساس پیدا کرنا۔ جب ہم اپنے پاس موجود نعمتوں پر غور کرتے ہیں اور ان کے لیے شکر ادا کرتے ہیں، تو ہمارے اندر ایک مثبت توانائی پیدا ہوتی ہے۔ یہ مثبت توانائی ہمیں مشکلات کا سامنا کرنے کی طاقت دیتی ہے اور ہمیں خوشگوار احساس دلاتی ہے۔

شکرگزاری کا احساس پیدا کرنے کے لیے ہم روزانہ چند منٹ نکال کر اپنی زندگی میں موجود نعمتوں پر غور کر سکتے ہیں۔ مثلاً، ہم اپنے خاندان، دوستوں، صحت، اور روزگار کے لیے شکر ادا کر سکتے ہیں۔ ہم شکرگزاری کا ایک روزنامچہ بھی بنا سکتے ہیں اور روزانہ اس میں تین ایسی چیزیں لکھ سکتے ہیں جن کے لیے ہم شکر گزار ہو سکتے ہیں۔

شکرگزاری کا احساس نہ صرف ہمیں خوش رکھتا ہے بلکہ ہمارے رشتوں کو بھی مضبوط بناتا ہے۔ جب ہم دوسروں کی قدر کرتے ہیں اور ان کے لیے شکر ادا کرتے ہیں تو ہمارے رشتے مزید گہرے ہوتے ہیں۔

 دوسروں کی مدد کریں:

 دوسروں کی مدد کرنا نہ صرف ایک نیک عمل ہے بلکہ یہ ہماری اپنی خوشی کا بھی ایک ذریعہ ہے۔ جب ہم کسی کی مدد کرتے ہیں تو ہمیں ایک اطمینان اور سکون کا احساس ہوتا ہے۔ یہ احساس ہمیں اندر سے مضبوط کرتا ہے اور ہمیں زندگی کے چیلنجز کا سامنا کرنے کی طاقت دیتا ہے۔ہماری زندگی میں کسی نہ کسی وقت دوسروں کو ہماری مدد کی ضرورت ہوتی ہے، اس لیے ہمیں ان کی مدد کے لیے آگے بڑھنا چاہیے۔ چاہے یہ ایک چھوٹی سی مدد ہی کیوں نہ ہو، یہ کسی کے لیے بہت اہم ثابت ہو سکتی ہے۔

معاف کرنے عادت ڈالیں:

دوسروں کو معاف کرنا، خوشی حاصل  کرنے کا ایک اہم ذریعہ  ہے۔ جب ہم کسی کو معاف کرتے ہیں تو ہم اپنے دل میں پائے جانے والے بوجھ کو کم کرتے ہیں اور ایک اندرونی سکون محسوس کرتے ہیں۔ یہ سکون ہی خوشی کا ایک اہم عنصر ہے۔ معاف کرنا آسان نہیں ہوتا، خاص طور پر جب ہمیں  کسی سے بہت زیادہ دکھ پہنچے ہوں۔ لیکن اگر ہم خوش رہنا چاہتے ہیں تو ہمیں دوسروں کو معاف کرنا سیکھنا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: ذہنی سکون کے لیے کون سی عادات سے چھٹکارا حاصل کریں؟

خوشی کو قائم و دائم  رکھنے کے لیے کیا کریں؟

– روزانہ چند منٹ نکال کر اپنی زندگی میں موجود نعمتوں پر غور کریں اور ان کے لیے شکر ادا کریں۔ یہ آپ کو مثبت رویہ برقرار رکھنے  میں مدد دے گا۔

– ماضی کے پچھتاووں  اور مستقبل کی فکر کو چھوڑ کر موجودہ لمحات سے لطف اٹھائیں۔

اپنی کمزوریوں کو تسلیم  کریں اور اپنی خوبیوں  کو اجاگر کریں۔ خود کو وقت دیں اور اپنی پسند کے کاموں میں مشغولیت اختیار کریں۔

کسی کی مدد کرنا آپ کو خوشی کا احساس دلائے گا اور آپ کے دلی  سکون میں اضافہ ہوگا۔

صحت مند غذا آپ کے جسم اور ذہن دونوں کے لیے اچھی ہوتی ہے۔

ورزش آپ کو تناؤ سے دور رکھنے اور خوشگوار احساس دلانے میں مدد کرتی ہے۔

نئی چیزیں سیکھنا آپ کے ذہن کو فعال رکھتا ہے اور آپ کو بوریت سے بچاتا ہے۔

اچھے تعلقات  آپ کو خوشی اور اطمینان دیتے ہیں۔

روحانیت آپ کو اندرونی سکون اور اطمینان  سے ہمکنار کرتی  ہے۔ اپنے رب سے ناتا جوڑیں، اسی سے لو لگائیں، اسی سے مانگیں اور اپنی ساری پریشانیوں کا ذکر اسی سے کریں، آپ کو لازوال خوشی اور سکون قلب کی دولت نصیب ہو گی۔

مثبت سوچ آپ کی زندگی کو خوشگوار بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔

حاصلِ کلام:

حقیقی خوشی کسی ایک لمحے کا نام نہیں ہے، یہ ایک مستقل کیفیت ہوتی ہے، جس کے لیے ہمیں مسلسل کوشش کرنی چاہیے۔ حقیقی خوشی کا حصول  ایک ایسا سفر ہے جس میں ہمیں خود کو پہچاننا  ہوتا ہے۔ جب ہم اپنے من کی دنیا کا سراغ لگا لیتے  ہیں، اپنی زندگی کا مقصد تلاش کر لیتے ہیں، تو ہم حقیقی خوشی کی منزل  کی طرف سفر شروع کر دیتے  ہیں۔

2 Responses

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

زیادہ پڑھی جانے والی پوسٹس

اشتراک کریں

Facebook
Pinterest
LinkedIn
WhatsApp
Telegram
Print
Email