Afkaarافکار آپ کا اپنا اُردو بلاگ
Add more content here...

افکار آپ کا اپنا اُردو بلاگ

share

جھوٹ پکڑنے کے طریقے

جھوٹ پکڑنے کے طریقے

جمیل احمد

آپ کسی سے بڑے خلوص سے بات کرتے ہیں لیکن دوسرا جھوٹ اور چرب زبانی کا سہارا لے کر آپ کو جُل دے جاتا ہے تو آپ کو کتنا دکھ ہو گا۔ چلیں ہم اس مسئلے سے آپ کی جان چھڑانے کی کوشش کرتے ہیں، تاکہ آپ مخاطب کے جھوٹ سے دھوکہ کھانے سے بچ جائیں۔یہاں ہم جھوٹ بولنے والے کو پہچاننے کے سات کارگر طریقےآپ سے شئیر کریں گے؛ اور آخر میں ایک بونس  ٹپ بھی۔ذیل میں چھوٹ پکڑنے کے طریقے ملاحظہ فرمائیں:

1۔پہلی بات یہ کہ ایک ہی سوال کو تین مختلف انداز سے پوچھیں۔عام طور پر جھوٹ بولنے والے نے پہلے سے سوچ رکھا ہوتا ہے کہ اس نے کیا کیا اور کس طرح کہنا ہے۔عموماً سچ بولنے والا دوسری مرتبہ سوال پوچھنے پر مزید تفصیلات کا اضافہ بھی کر  سکتا ہے۔لیکن جھوٹ بولنے والے نے چونکہ ایک ہی سکرپٹ تیار کر رکھا ہوتا ہے، اس لیے وہ ایک ہی قسم کے فقرے بار بار دہراتا ہے، یا پہلے والی باتوں ہی کو دوبارہ بیان کرنے کی کوشش کرتا ہے۔تیسری مرتبہ  سوال پوچھنے پر جھوٹ بولنے والا کنفیوز بھی ہو سکتا ہے۔ چونکہ اس نے پہلے سوال کے جواب میں اپنا ذخیرہ الفاظ ختم کر دیا ہوتا ہے، اس لیے نئے سوال کے جواب میں اس کے پاس کہنے کے لیے کچھ نہیں ہوتا اور وہ آئیں بائیں شائیں کرنے لگتا ہے۔لہٰذا ایک ہی سوال کو تین مختلف انداز سے پوچھ کر آپ جھوٹ بولنے والے کو آسانی سے پہچان سکتے ہیں۔

2۔بات کرنے والے سے کہیں کہ وہ واقعات الٹی ترتیب سےبیان کرنا شروع کرے ، یعنی آخری واقعہ سب سے پہلے اور شروع والا سب سے آخر  میں۔ اگر وہ درست ہے تو ، تھوڑی بہت مشکل کے ساتھ وہ واقعات کو بیان کر دے گا، لیکن جھوٹ بولنے والے کے لیے یہ بات غیر متوقع ہو گی۔ اس کے ذہن پر سخت دباؤ پڑے گا ، وہ آہستہ بولنے لگے گا، اہم تفصیلات مس کر جائے گا، اور عین ممکن ہے کہ وہ بات مکمل ہی نہ کر سکے۔

3۔نوٹ کریں کہ بات کرنے والے نے آپ کے سوال کا فوراً  اور یک دم جواب دے دیا ہے یا معمولی وقفے کے بعد؟ عام طور پر جب کوئی آپ سے سوال کرتا ہے تو آپ کو اس کا جواب دینے میں معمولی سا وقفہ درکار ہوتا ہے، جس میں آپ جواب کی تفصیلات کو پروسیس کرتے ہیں۔اس بات کا زیادہ امکان ہے کہ جھوٹ بولنے والے نے چونکہ اپنا جھوٹ پہلے سے تیار کر کے رکھا ہوتا ہے، اس لیے وہ بغیر کسی وقفے کے فوراً جواب دینے کی کوشش کرے گا۔

4۔جھوٹ بولنے والا دوسرے پر الزام ڈال دیتا ہے۔یاد کریں ، گھر میں کسی بچے سے چائے کا کپ گر کر ٹوٹ گیا ہو ، اور بچے نے فوراً کہا ہو “ماما، پتہ نہیں کیا ہوا، چائے کا کپ گر کر ٹوٹ گیا ہے۔”آپ کو بہت کم سننے کو ملے گا کہ “چائے کا کپ میرے ہاتھ سے گر کر ٹوٹ گیا ہے۔”  شاید اس طرح بچے والدین کی ڈانٹ ڈپٹ سے بچنے کی کوشش کرتے ہیں۔ بالکل اسی طرح جھوٹ بولنے والا بھی خود پر ذمہ داری نہیں لینا چاہتا ، اور اکثر اوقات بات دوسروں کے ذمہ ڈال دیتا ہے۔

یہ ویڈیو دیکھیں: جھوٹ بولنے والے کو کیسے پہچانیں؟

5۔جھوٹ بولنے والا عموماً منفی انداز میں بات کرتا ہے۔آپ نے بعض لوگوں کویہ کہتے ہوئے سنا ہو گا ، “سر ، میں لیٹ ہو جاؤں گا، ایک احمق ڈرائیور کی غلطی سے ساری ٹریفک رکی ہوئی ہے۔سمجھ نہیں آ رہی میں کیسے نکلوں؟اناڑی کہیں کا، مجھے دفتر سے لیٹ کروا دیا ہے۔یقین کریں سر، میں اپنی لین میں بالکل ٹھیک جا رہا تھا۔”اس طرح قسمیں کھانے اور یقین دلانے والے لوگ  لاشعوری طور پر احساس جرم میں مبتلا ہوتے ہیں۔انھیں معلوم ہوتا ہے کہ وہ کہیں نہ کہیں غلطی کر رہے ہیں۔

6۔جھوٹ بولنے والا الجھے ہوئے اور کنفیوزڈ انداز میں بات کرتا ہے۔سادہ انداز میں وضاحت کرنے کی بجائے ،وہ پیچیدہ زبان اور غیر ضروری الفاظ کا سہارا لیتا ہے۔وہ ایسے دلائل پیش کرنے  کی کوشش کرتا ہے جو اس کے جھوٹ کو سہارا دے سکیں۔لہٰذا جب کوئی بہت ہی الجھے ہوئے ، غیر ضروری الفاظ اور جملوں یا پیچیدہ زبان کا سہارا لے رہا ہو تو ہو سکتا ہے اسے خود یقین نہ ہو کہ وہ سچ بول رہا ہے۔

7۔بعض اوقات جھوٹ بولنے والا ایک سادہ سی بات کو بہت ہی بڑھا چڑھا کر پیش کرے گا، یا بہت زیادہ تفصیلات میں جانے کی کوشش کرے گا۔ اپنے آپ سے پوچھیں کہ آپ نے کل کی شام کیسے گزاری۔ زیادہ امکان یہ ہے کہ آپ کہیں گے، “میں شاپنگ مال میں گیا، سودا سلف لیا، گھر واپس آیا، تھوڑی دیر ٹی وی دیکھا اور کھانا کھا کر سو گیا۔”یہی سوال اگر آپ کسی جھوٹ بولنے والے سے پوچھیں گے تو ممکن ہے آپ کو اس قسم کا جواب ملے: “میں جونہی گھر سے نکلا، مجھے اپنا دوست فرید نظر آیا، ہم پانچ دس منٹ یونہی گپ شپ کرتے رہے، اچانک  اس کی نظر سڑک کی دوسری طرف پڑی، اسے ایک نیلے رنگ کا ٹرک نظر آیا، جو اس کا پرانا دوست اسلم چلا رہا تھا۔شاپنگ مال سے میں نے آٹے کا دس کلو والا تھیلا، تین کلو آلو اور پاپ کارن کے چار پیکٹ لیے۔واپسی پر سوچا کیوں نہ جاوید کے ٹی سٹال پر چائے کا ایک کپ پی لیا جائے۔وہیں مجھے ساتھ والے گھر کے بابا جی اپنے کتے کے ساتھ ٹہلتے ہوئے نظر آئے۔گھر آ کر ایک گھنٹہ ٹی وی پر ٹاک شو دیکھا۔ کھانے میں آلو گوشت بنے ہوئے تھے، تقریباً پینتالیس منٹ کھانے میں لگ گئے،اس کے بعد میں بیڈ روم میں چلا گیا۔ سونے میں مجھے دس منٹ لگ ہی گئے ہوں گے۔” جھوٹ بولنے والے کے خیال میں اس طرح اس کی بات میں سچائی کا تاثر پیدا ہو جائے گا، جو کہ غلط ہے۔اگر آپ کو اس کی بات پر شک ہے تو اسے یہی تفصیلات دوبارہ بیان کرنے کو کہیں۔اگر وہ سچ نہیں بول رہا تو وہ اپنی خیالی تفصیلات میں خود ہی پھنس جائے گا۔

اور ہاں ، ہم نے آپ سے ایک بونس پوائنٹ کا وعدہ کیا تھا، وہ یہ ہے کہ آنکھیں کبھی جھوٹ نہیں بولتیں۔فرض کر لیں، آپ کا خیال ہے کہ پہلے والے سارے پوائنٹ ظاہر کرتے ہیں کہ آپ کا مخاطب جھوٹ نہیں بول رہا ، لیکن آپ مزید تسلی کرنا چاہتے ہیں، تو آخری حربے کے طور پر مخاطب کی آنکھوں میں دیکھیں۔جھوٹ بولنے والا  عموماً نروس ہو جاتا ہے۔اس کے دل کی دھڑکن اور آنکھوں کی پتلیوں کی حرکت تیز ہو جاتی ہے۔آپ مخاطب کی آنکھوں میں جھانکیں، آپ کو اپنے سوال کا جواب مل جائے گا۔اگر وہ جھوٹ بول رہا ہے تو وہ اعتماد کے ساتھ آپ سے نظریں بھی نہیں ملا سکے گا۔

آپ کو جھوٹ پکڑنے کے یہ طریقے کیسے لگے؟ کمنٹس میں ہمیں ضرور بتائیے گا!

بہت شکریہ!

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *