Afkaarافکار آپ کا اپنا اُردو بلاگ
Add more content here...

افکار آپ کا اپنا اُردو بلاگ

share

جنک فوڈ کھائیں یا نہ کھائیں؟

جنک فوڈ کھائیں یا نہ کھائیں؟

جمیل احمد

جنک فوڈ کھائیں یا نہ کھائیں؟ یہ سواال ہمارے ذہن میں اکثر پیدا ہوتا رہتا ہے۔خاص طور پر یہ سوال ان والدین کے لیے بہت اہم ہے جو اپنے بچوں کی صحت کے حوالے سے زیادہ حساس ہیں۔

ہم میں سے بہت سے لوگ چکنائی والے کھانے  اور میٹھے پکوان بہت  پسند کرتے ہیں اور کئی ایک جنک فوڈ کھانے کے عادی ہیں – اب ہمیں اپنے آس پاس بے شمار ایسے لوگ ملتے ہیں جو جنون کی حد تک  ڈیپ فرائیڈاور مٹھاس سے بھری اشیاء کھانے کو اپنا معمول بنا چکے ہیں۔

یہ ایک نہ ختم ہونے والی بحث ہے کہ جنک فوڈ اور صحت مند کھانے           (Healthy Food)  میں سے ذائقہ کے اعتبار سے کون سی چیزیں بہتر ہیں۔کبھی کبھی ایسا لگتا ہے کہ جنک فوڈ اس دوڑ میں آگے نکل گیا ہے۔

لیکن یہ بات ایک حقیقت بن چکی ہے کہ  کھانے کی غیر صحت مند عادات اب ہمارا  معمول بن چکی ہیں۔اگرچہ  ہم ایک سیب یا ایک مٹھی بھر خشک  میوے کے ساتھ اپنی دن  کی بھوک کو ختم کر سکتے ہیں، لیکن ہوتا یہ ہے کہ ہم اپنی بھوک مٹانے کے لیے  فرنچ فرائز یا پیزا کے چٹخارے لینا پسند کرتے ہیں اور’سونے پر سہاگہ’یہ کہ کھانے کا مزا دوبالا کرنے کے لیے کولڈ ڈرنکس بھی لیتے ہیں۔

جنک فوڈ کیا ہے؟

جنک فوڈ غیر متوازن غذا کی ایک  بہترین مثال ہے جس میں سادہ کاربوہائیڈریٹ، چینی، نمک، سیر شدہ چکنائی شامل ہوتی ہے، جب کہ  غذائیت  بہت کم ہوتی ہے۔ ان کھانوں کو کافی حد تک پروسیس کیا جاتا ہے جس کے نتیجے میں  کھانے کے  اہم غذائی اجزاء، فائبر اور پانی تقریباً ختم ہو جاتے  ہیں۔ جنک فوڈ کافی آسانی سے چلتے پھرتے دستیاب ہو سکتا ہے جبکہ صحت مند کھانا وزن کو برقرار رکھنے، ضروری غذائی اجزاء کی مناسب مقدار حاصل کرنے اور صحت کو بہتر رکھنے  کے لیے بہترین تصور کیا جاتا ہے۔

صحت بخش غذا کیوں بہتر ہے؟

قدرتی اور تازہ عناصر سے بھرپور  غذا  کینسر، موٹاپے، دل کے  مسائل، ذیابیطس اور بہت سی دیگر دائمی بیماریوں جیسے خطرات کو کم کرنے میں مدد دیتی  ہے۔ مزید برآں، صحت مند غذائیں زیادہ تر کیلوریز میں  کم ہوتی ہیں، لیکن ان میں وٹامنز، معدنیات، اینٹی آکسیڈنٹس اور غذائی ریشہ کی بڑی مقدار ہوتی ہے جو کہ مجموعی طور پر اچھی صحت کے لیے ضروری تصور کی جاتی  ہیں۔

افکار - رحمہ اسلامک ریلیف کیرئیر کاؤنسلنگ
افکار – رحمہ اسلامک ریلیف کیرئیر کاؤنسلنگ سروسز

صحت مند غذا  کے فوائد

صحت مند غذائیں جیسے پھل ، سبزیاں اور اناج ہمارے جسم کو  اچھا  غذائی ریشہ مہیا کرتے ہیں۔ غذا میں فائبر کی مناسب مقدار معدے کو دیر سے  خالی ہونے میں مدد دیتی  ہے، آپ کو سیر رکھتی ہے اور آپ کو زیادہ کھانے سے روکتی ہے۔ فائبر سے بھرپور غذائیں نظام ہضم کو ٹھیک  رکھنے اور مؤثر طریقے سے کام کرنے میں  بھی مدد گار  ہوتی ہیں جس سے کولیسٹرول اور خون میں گلوکوز کی سطح کم ہوتی ہے۔

صحت مند غذائیں بنیادی طور پر غیر پروسیس شدہ ہوتی ہیں، ان میں کیلوریز کم ہوتی ہیں اوران میں  اہم غذائی اجزاء کو نقصان نہیں پہنچتا۔ اناج، پھلیاں، کم چکنائی والی ڈیری پنیر یا دہی، سبزیوں اور پھلوں پر مشتمل صحت بخش کھانا آپ کی روزانہ کی غذائی ضروریات کوبخوبی  پورا کرتا ہے۔

قدرتی کھانے میں سیر شدہ چکنائی، ٹرانس فیٹ اور کیلوریز کم ہوتی ہیں جو آپ کو وزن پر قابو پانے میں بھی مدد دیتی  ہیں۔

صحت مند غذاؤں کو اپنی روزمرّہ کی خوراک میں شامل کرنے سے  آپ کے دل کی حفاظت ہوتی ہے، لپڈ پروفائل برقرار رہتا ہے، بلڈ پریشر اور بلڈ شوگر کی سطح کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی  ہے، سوزش کا خطرہ کم ہوتا ہے، میٹابولزم بڑھتا ہے، ہاضمہ کا  عمل بہتر ہوتا  ہے، قوت مدافعت میں اضافہ ہوتا  ہے اور آپ کے لیے بیماریوں کے خطرات کم ہوتے ہیں۔

صحت مند کھانا نہ صرف آپ کو ضروری غذائی اجزاء فراہم کرتا ہے بلکہ آپ کی مجموعی جسمانی، ذہنی اور جذباتی تندرستی کو بڑھانے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بلڈ شوگر متوازن رکھنے کے قدرتی طریقے

جنک فوڈ کے نقصانات

دوسری طرف جنک فوڈ آپ کے لیے طویل مدتی نقصان کا باعث بن سکتا ہے، فرنچ فرائز، پیزا، پیسٹری اور کینڈی جیسے غیر صحت بخش کھانے آپ کو ڈپریشن، موٹاپے، دل کی بیماریوں اور کینسر کی طرف لے جا سکتے ہیں۔

بہت سی چیزیں جنک فوڈ کو آپ کے لیے نقصان دہ بناتی ہیں، جن میں جنک فوڈ کے اندر بہت زیادہ کیلوریزاور  تیل اور چکنائی کا ستعمال شامل ہے، جو آگے چل کر موٹاپے  اور بہت سے بیماریوں کو جنم دیتا ہے۔

جنک فوڈ سے کیسے چھٹکارا حاصل کریں؟

جنک فوڈ کی مقدار کو بتدریج کم کرنے کے کئی طریقے ہیں۔جن میں چند ایک ذیل میں دیے جا رہے ہیں:

– سب سے پہلی  اور سب سے اہم بات یہ کہ جنک فوڈ کو  اپنے گھروں میں کبھی بھی ذخیرہ نہ کریں ۔ اپنے فریج کو جنک فوڈ سے خالی ہی رکھیں تو بہتر ہے۔

-دوسری بات یہ کہ چپس یا فرائز جیسی چیزوں کو پیکٹ سے براہ راست لینے کی بجائے کسی پلیٹ میں  تھوڑی مقدار میں ڈال کر کھائیں۔

-جنک فوڈ کا ذائقہ لذیذ ہوتا ہے لیکن تسکین بخش نہیں ہوتا، یہ خالی کیلوریز سے پُر  ہوتا ہے۔ لہذا اگر آپ کو بھوک لگی ہے تو جنک فوڈ سے پرہیز کریں اور کسی صحت بخش چیز کا انتخاب  کریں۔

-اگر آپ جنک فوڈ کھانا چاہتے ہیں، تو اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ متحرک رہیں اور جسمانی سرگرمیوں کو  اپنے معمولات کا حصہ بنائیں۔ اگر آپ جسمانی سرگرمیوں سے بچنا  چاہتےہیں ، تو جنک فوڈ کھانے کی عادت سے بھی بچیں۔

– پورے ہفتے صحت مند غذا کھانے پر توجہ دیں اور ہفتے کے آخر میں کبھی کبھار اپنا پسندیدہ جنک فوڈ لے لیں۔رفتہ رفتہ اسے بھی ختم کر دیں۔

– جنک فوڈ کے مقابلے میں  صحت مند غذا اکا انتخاب کریں، جس میں یہ چیزیں شامل ہو سکتی ہیں:

پھل: سیب، کیلے، سنگترہ  اور بیر

سبزیاں: پتوں والی سبزیاں، شکر قندی، گاجر، بروکولی، اور گوبھی

اناج: بھورے چاول،  گندم، جو

بیج اور گری دار میوے: بادام، اخروٹ، السی  اور سورج مکھی کے بیج

پھلیاں: پھلیاں، مٹر اور دال

پروٹین کے ذرائع: مچھلی، انڈے اور پولٹری

ڈیری: دہی،  پنیر

صحت مند چکنائی: زیتون کا تیل، مکھن، ایوکاڈو اور ناریل

صحت مند مشروبات: پانی، سبز چائے، اور جڑی بوٹیوں والی چائے

اس بات کو ذہن میں رکھیں کہ دیرپا نتائج حاصل کرنے  کے لیے وقت کے ساتھ ساتھ غذا میں تبدیلیوں کا عمل جاری رکھیں۔

خلاصہ:

جنک فوڈ کیلوریز، چینی اور چکنائی سے بھرے ہوئے  انتہائی پراسیسڈ فوڈز ہیں، تاہم، یہ فائبر، وٹامنز، منرلز اور اینٹی آکسیڈنٹس جیسے ضروری غذائی اجزاء سے خالی ہوتے ہیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ موٹاپے اور دائمی بیماریوں کے پھیلاؤ  کی ایک بڑی وجہ ہیں۔ کھانے میں  اعتدال کا خیال رکھنا انتہائی اہم  ہے۔ چکنائی اور چینی کا امتزاج جنک فوڈز کی عادت کو  اور زیادہ بڑھاتا  ہے۔ لہٰذا جنک فوڈ کی عادت سے نجات حاصل کریں، البتہ کبھی کبھار اپنے  پسندیدہ فوڈ کا مزا لینا چاہیں تو کوئی مضائقہ نہیں۔

(ضروری نوٹ:اس مضمون میں  فراہم کردہ مواد صرف معلوماتی مقاصد کے لیے ہے۔ اس بلاگ کا مقصد طبی مشورے، تشخیص، یا علاج کا متبادل نہیں ہے۔ کسی طبی حالت سے متعلق آپ کو جو بھی سوالات یا خدشات ہو سکتے ہیں ان کے لیے ہمیشہ ایک مستند معالج  سے مشورہ کریں۔یہ بلاگ کسی مخصوص ٹیسٹ، معالجین، طریقہ کار، آراء، یا دیگر معلومات کی توثیق یا تجویز نہیں کرتا۔)

2 Responses

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

زیادہ پڑھی جانے والی پوسٹس

اشتراک کریں

Facebook
Pinterest
LinkedIn
WhatsApp
Telegram
Print
Email