جمیل احمد
تحفہ دینا شاید انسانی تایخ جتنی پرانی روایت ہے۔ یہ روایت ہمیشہ سے ہمارے معاشرے کا حصہ رہی ہے۔ جب آپ کسی کو تحفہ دیتے ہیں تو دراصل آپ یہ اظہار کرتے ہیں کہ وہ شخص کسی نہ کسی طرح آپ کے لیے اہمیت رکھتا ہے۔نئے رشتے کا آغاز ہو یا پرانے رشتے کو مضبوط کرنے کی خواہش، تحفہ اکثر محبت، شکرگزاری اور خوشی کی علامت ہوتا ہے۔ کسی کی سالگرہ ہو، مدرز ڈے یا فادرز ڈے ہو، مذہبی تہوار ہوں یا شادی کا موقع، ہم بہت سے مواقع پر تحائف دیتے اور وصول کرتے ہیں۔مختلف ممالک میں تحفہ دینے کی روایات اس ملک کی ثقافت کی منفرد خصوصیات کی عکاسی کرتی ہیں۔
آئیے ہم یہاں دنیا کے 18 ممالک میں تحفے لینے اور دینے کی کچھ دلچسپ اور منفرد روایات پر نظر ڈالتے ہیں۔
1۔جاپان
جاپان میں تحفہ دیتے وقت آپ کو بہت احتیاط کرنی چاہیے۔ جاپانی لوگ تحائف کو بہت اہمیت دیتے ہیں اور انہیں محض ایک علامت کے طور پر نہیں لیتے بلکہ محبت اور شکرگزاری کے اظہار کے طور پر اسے لازم سمجھتے ہیں۔ انہیں بغیر بتائے اچانک تحفہ دینا مناسب نہیں ہے، کیونکہ اگر وہ تحفہ دینے والے کو فوری طور پر کچھ واپس نہیں کر سکتے ہیں تو وہ شرمندگی محسوس کریں گے۔ لہذا، بہتر ہو گا کہ انہیں مناسب انداز میں مطلع کر دیا جائے کہ آپ انہیں اپنی ملاقات کی یادگار کے طور ایک چھوٹا سا تحفہ دیں گے۔ تحفہ ذاتی طور پر دیا جاتا ہے، اور اسے فوری طور پر کھولنا معمول نہیں ہے۔
جاپان میں، دونوں ہاتھوں سے تحفہ پیش کرنا یا وصول کرنا شائستگی کی علامت ہے۔بہتر ہے کہ تحفہ کھولنے کے لیےدینے والے کی موجودگی کا انتظار کیا جائے۔تحفے کی طرح ، اسے اچھی طرح سے لپیٹنے اور اس کی پیکنگ کا بھی خاص خیال رکھا جانا چاہیے۔
جاپانیوں میں اکثر سفر سے واپسی کے بعد تحائف کا تبادلہ کیا جاتا ہے۔ جاپانی شادیوں میں،بسا اوقات رقم تحفے کے طور پر دی جاتی ہے، جس کی مقدار ہمیشہ ایک طاق نمبر کے برابر ہوتی ہے، کیونکہ جاپانی معاشرے میں سمجھا جاتا ہے کہ اگر رقم کو یکساں طور پر دو سے تقسیم کیا جائے تو جوڑے الگ ہو سکتے ہیں۔ جاپان میں بچوں کی پیدائش پر نئے والدین کی جانب سے اپنے دوستوں اور اہل خانہ میں خوشی کے موقع کو یادگار بنانے کے لیےبھی تحائف تقسیم کیے جاتے ہیں۔
2۔جنوبی کوریا
کوریا میں، صرف ایک ہاتھ سے، اور خاص طور پر بائیں ہاتھ سے تحفہ دینا یا وصول کرنا انتہائی بدتمیزی کی علامت ہے۔ آپ کوتحفہ ہمیشہ دونوں ہاتھوں سے دینا یاوصول کرنا چاہیے۔ کوریا میں نئے سال کے مبارکبادی کارڈ یا تحائف کبھی بھی سرخ رنگ کے نہیں ہوتے ہیں، کیونکہ یہ جنازوں کے اعلان کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ، چار کے سیٹ میں آنے والے تحائف سے پرہیز کریں کیونکہ وہ کوریا میں موت کی علامت ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مستقبل کی نوکریاں
3۔بھارت
ہندوستان میں تحفہ دیتے وقت، آپ کو ہمیشہ دونوں ہاتھوں یا دائیں ہاتھ کا استعمال کرنا چاہیے۔ بائیں ہاتھ کا استعمال اس لیے ناپسندیدہ ہے کیونکہ وہ ناپاک سمجھا جاتا ہے۔ اگرآپ ہندوستان میں تحفے کے طور پر رقم دے رہے ہیں تو کوشش کریں کہ اس کا عدد 1 پر ختم ہو۔ ہندوستان میں طاق نمبروں کو خوش قسمتی کا باعث سمجھا جاتا ہے۔خوش قسمتی کے حوالے سے نمبر 1 کو خاص اہمیت حاصل ہے کیونکہ یہ ایک نئی شروعات کی علامت ہے۔ اسی وجہ سے، 1 پر ختم ہونے والی رقم دینے سے یہ خیال کیا جاتا ہے کہ تحفہ وصول کرنے والے کو خوشحالی ملے گی۔
مٹھائی کو اکثر ہندوستان میں کسی بھی موقع کے لیے ایک مناسب تحفہ سمجھا جاتا ہے۔ تہواروں پراکثر خاندان اور دوستوں کے درمیان مٹھائی کے ڈبوں کا تبادلہ کیا جاتا ہے۔
4۔سعودی عرب
عربوں میں مہمان نوازی کو خاص اہمیت حاصل ہے۔ جب کوئی رات کے کھانے پر آتا ہے تو پھول اور کینڈی جیسے چھوٹے تحائف دینا ایک معمول ہے۔خاص پیار کی علامت کے طور پر چاندی، کرسٹل، چینی مٹی کے برتن اور مشہور برانڈ کی اشیاء کو بہت پسند کیا جاتا ہے۔ کسی بھی قسم کے رومال جدائی اور آنسوؤں سے جُڑے سمجھے جاتے ہیں ، لہٰذا ایسے تحفے نہ ہی دیں تو بہتر ہے۔
تحائف کا تبادلہ سعودی عرب میں ایک انتہائی گہرا فعل سمجھا جاتا ہے۔تحائف کا تبادلہ محض قریبی دوستوں اور جاننے والوں میں ہوتا ہے۔ سعودی عرب میں سب سے زیادہ پسندیدہ تحفہ عطر کی شیشی ہے، کیونکہ ایک اچھی خوشبو اکثر سعودی عرب میں کسی مرد یا عورت کو دوسروں سے ممتاز کرتی ہے۔دوسری اشیاء کے ساتھ ہاتھ سے بنے قالین کا تحفہ دینے کا رواج بھی ہے۔ عام طور پر مردوں کو تحفہ دیتے وقت زیورات یا کپڑوں کا تحفہ دینے سے گریز کیا جاتا ہے، کیونکہ سونا، چاندی اور ریشم اسلام میں مردونں کے لیے غیر پسندیدہ سمجھے جاتے ہیں۔سعودی عرب میں مردوں کی طرف سے خواتین کو تحفہ صرف اس صورت میں دیا جاتا ہے جب دونوں کے درمیان خون کا رشتہ ہو یا شادی کا۔
یہ بھی پڑھیں: مختلف ممالک کے مسلمان عید الفطر کیسے مناتے ہیں؟
5۔آئرلینڈ
اگر آئرلینڈ میں کوئی آپ کا تحفہ لینے سے ایک دو بار انکار کر دے تو حیران نہ ہوں۔ یہ روایت اس وقت سے چلی آ رہی ہے جب ان کے ہاں آلو کا قحط پڑا تھا، اور اس وجہ سے، تحفہ وصول کرنے والے دراصل اس بات کو یقینی بنا رہے ہوتے ہیں کہ آپ واقعی وہ چیز دیناچاہتے ہیں جو آپ انھیں پیش کر رہے ہیں۔ تحفہ وصول کرنے سے ایک دو بار انکار کرنا عاجزی کی علامت سمجھی جاتی ہے۔ جب کسی کو تحفہ ملتا ہے توآئرش لوگوں کا عام جواب یہ ہوتا ہے کہ “آپ کو یہ تکلیف نہیں کرنی چاہیے تھی۔”
6۔کینیا
کینیا میں، ماسائی لوگ کسی کو تحفہ دینے سے پہلے اس پر تھوکتے ہیں۔ اسے برکت کی علامت سمجھا جاتا ہے ۔ اس کے ساتھ وہ وصول کرنے والےکے لیے بڑی خوش قسمتی کی تمنا کرتے ہیں۔ کینیا میں تھوکنا ایک بہت اہم روایت ہے۔ نوزائیدہ بچے کے سر پر اور کسی سے ہاتھ ملانے سے پہلے اس کے ہاتھ پر تھوکنے کاعام رواج ہے۔
7۔مصر
مصر میں اہم پیشہ ورانہ روابط یا قریبی رشتہ داروں کو ان کی زندگی کے اہم واقعات، جیسےکالج گریجویشن یا کسی اور موقع پر خوشی منانے کے لیے تحائف دیے جاتے ہیں۔مصر میں ایک روایت یہ ہے کہ تحائف کو دو مختلف رنگوں میں دو بار لپیٹا جاتا ہے۔ تحائف دیتے ہوئے آپ کو اس روایت کا خیال رکھنا چاہیے، اور تحفہ وصول کرتے وقت دو پرتوں کو کھولنے کے لیے تیار رہیں۔
امریکہ کے برعکس، مصر میں ویلنٹائن ڈے یا سالگرہ کے موقع پر ، یا صرف کسی کے بارے میں اچھے جذبات کے اظہار کے لیے پھول تحفے میں نہیں دیے جاتے۔ یہاں پھول شادیوں کے لیے مخصوص ہیں،یا کسی بیمار کی عیادت کے موقع پر دینے کے لیے۔
8۔گھانا
تحائف کو لپیٹ کر دائیں ہاتھ سے پیش کیا جانا چاہیے۔یہ وصول کرنے والے پر منحصر ہے کہ وہ تحفہ کو فوری طور پر کھولتا ہے یا نہیں۔یہاں تحائف کاروباری تعلقات کے لیے بہت اہم ہیں۔ بہت سے کاروبار ی لوگ سال کے آخر میں اپنے گاہکوں، دکانداروں، کلائنٹس، اور دیگر کاروباری ساتھیوں کو تحفے دے کر خوشی کا اظہار کرتے ہیں۔
9۔روس
روس میں تحائف کی قیمت رشتہ اور سیاق و سباق کے لحاظ سے مختلف ہوتی ہے۔ عام طور پر، تحائف کسی لین دین یا ملاقات کے اختتام پر دیے جاتے ہیں۔جفت تعداد میں پھول تحفے میں دینامناسب نہیں سمجھا جاتا ۔ پیلے رنگ کے پھول بد قسمتی اور جنازوں سے وابستہ تصور کیے جاتے ہیں۔
روس میں ضروری نہیں کہ تحفے کو ہمیشہ دینے والے کے سامنے کھولا جائے۔ کچھ روسی ابتدائی طور پر تحفہ قبول کرنے سے انکار کر سکتے ہیں۔ بہتر ہے کہ تحفہ پیش کرتے وقت اس کی حیثیت کم کر کے بتائی جائے۔ مثال کے طور پر اگرآپ کسی روسی دوست کے گھر تحفہ لے کر جا رہے ہیں، تو زیادہ تر روسی یہ کہیں گے کہ یہ آپ کے گھر، شریک حیات یا بچوں کے لیے حقیر سی چیز ہے۔ اگر تحفہ لینے سے انکار کر دیا جاتا ہے، تو دینے والا عام طور پر جانے سے پہلے اسے میز پر رکھ کر چلا جاتا ہے۔
روسیوں میں سالگرہ کے موقع پر تحفہ دینے کی ایک حیرت انگیز روایت یہ ہے کہ یہاںمہمان بھی اس شخص سے تحفے وصول کرتے ہیں جس کی سالگرہ ہے۔ پرفیوم اور سرخ گلاب کے تحفے دینا خواتین میں عام ہے۔ روس میں، حاملہ خواتین اپنے بچوں کے لیے ان کی پیدائش سے پہلے تحفے وصول نہیں کرتیں، کیونکہ اسے بد قسمتی کی ایک شکل سمجھا جاتا ہے۔
10۔امریکا
امریکی عام طور پر پہلی بار ملاقات کے موقع پر یا ایک ساتھ کاروبار کرنے کے لیے شکریہ کے طور پر تحائف نہیں لاتے ۔ تاہم، امریکی چھٹیوں کے موسم (دسمبر کے آخر میں) ساتھی کارکنوں، ساتھیوں، اور گاہکوں کو تحائف دے سکتے ہیں۔ اس وقت باسز کا ایگزیکٹو اسسٹنٹس اور دیگر ماتحتوں کو تحائف دینا عام بات ہے۔
جب آپ کسی امریکی شخص کو تحفہ دیتے ہیں، تو ہو سکتا ہے کہ دینے والے کو بدلے میں تحفہ نہ ملے۔ امریکی اکثر تحفہ کو فوری طور پر دینے والے کے سامنے کھول دیتے ہیں، تاکہ وہ دیکھ سکیں کہ تحفہ کیا ہے اور اس کے لیے وہ شکریہ کا اظہار کرسکیں۔
11۔فرانس
فرانس میں تحائف دینے کے لیے اچھے ذوق کا مالک ہونے کے ساتھ ساتھ اچھے وقت کا انتخاب کرنا بھی اہم ہے، کیونکہ وہاں تحفے کی جمالیاتی اور ثقافتی قدر اس کی قیمت یا برانڈ سے زیادہ اہم ہے۔عام طور پر، فرانسیسی پہلی کاروباری میٹنگ میں تحائف دینے سے گریز کرتے ہیں۔البتہ جب انھیں کسی کے گھر مدعو کیا جاتا ہے، تو زیادہ تر فرانسیسی تحفے لے کر آتے ہیں اور اسے کھانے یا پارٹی سے پہلے میزبان کو پیش کرتے ہیں۔
اچھے تحائف میں علم اور فنون، جیسے کتابیں اور موسیقی سے متعلق اشیاء شامل ہو سکتی ہیں۔ تحائف دیتے وقت فرانسیسی ساتھیوں کی ذہانت کا ضرور لحاظ رکھنا چاہیے۔ مثال کے طور پر، ایک سوانح عمری ایک عام سی کتاب کے مقابلے میں بہتر انتخاب ہو گی۔
جب آپ کو کسی کے گھر مدعو کیا جائے تو عام طور پر پھولوں کا تحفہ دینا مناسب رہتا ہے، لیکن خیال رکھیں کہ کرسنتھیممز کے پھول جنازے کے موقع پر اور سرخ گلاب محبت کرنے والوں اور بہت اچھے دوستوں کو دیے جاتے ہیں اور کارنیشن کو بدقسمتی کے ساتھ جوڑا جاتا ہے، لہٰذا ان کو تحفے میں پیش کرنے سے گریز کریں۔ عمدہ چاکلیٹ بھی اچھا تحفہ ہے۔شراب کو اکثر ایک نامناسب تحفہ سمجھا جاتا ہے، کیونکہ زیادہ تر میزبان فرانس میں کھانے کے لیے اپنی شراب کا انتخاب کرنا پسند کرتے ہیں۔
12۔چین
اکثر چینی باشندے تحفے کو قبول کرنے سے پہلے دو یا تین بار انکار کریں گے، لیکن تحفہ قبول کرنے پر اصرار کرنا ایک رواج ہے۔ اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ تحفے کی قدر نہیں کرتے، بلکہ یہ ان کے نزدیک شائستگی اور اچھے اخلاق کے اظہار کا ایک طریقہ ہے۔ چین میں تحائف کو کبھی بھی جوش و خروش سے قبول نہیں کیا جاتا، کیونکہ اسے لالچ کی علامت کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔
چین میں تحفہ ہمیشہ مناسب رنگ کے کور میں لپیٹا جاتا ہے، مثلاً شادیوں کے لیے گولڈن یا سلور، خوشی کے مواقع کے لیے سرخ، اور جنازے کے لیے سیاہ یا سفید۔ تحفہ لینے والے بدلے میں تحفہ دینا بھی پسند کرتے ہیں۔ بدلے میں تحفہ دینے کا یہ احساس زیادہ تر چینی لوگوں کو بچپن سے ہی سکھایا جاتا ہے۔ اسی وجہ سے وہ احسانات اور تحائف کی قدر کا خاص خیال رکھتے ہیں۔ چینی لوگ عام طور پر کسی کی پذیرائی یا کسی احسان کے شکریے کے طور پر تحائف دینا پسند کرتے ہیں۔
چاقو، قینچی، یا خط کھولنے والی جیسی نوکیلی چیزوں کو نامناسب تحفہ سمجھا جاتا ہے۔ان کے خیال میں یہ تعلقات کے ٹوٹنے کی علامت ہو سکتے ہیں۔ گھڑیاں بھی بہت سے چینیوں کے نزدیک موت کے تصور سے وابستہ ہیں؛اسی طرح رومال غم اور جنازے کے ساتھ منسلک ہیں۔چار چار کے سیٹ میں پیک کی ہوئی اشیاء بھی پسند نہیں کی جاتیں، بہتر ہو گا کہ انھیں دو دو چیزوں کی شکل میں پیک کر لیا جائے۔
13۔اٹلی
اٹلی میں تحائف تمام سماجی اجتماعات کا ایک لازمی حصہ ہیں۔ مہمانوں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ میزبان کے لیے شکر گزاری کے طور پر تحفہ لے کر آئیں گے۔ زیادہ تر مواقع کے لیے شراب کو ایک مناسب تحفہ سمجھا جاتا ہے، جو کہ کسی معروف برانڈ کی ہونی چاہیے۔ چاقو، پن یا دیگر تیز دھار چیزوں کو اٹلی میں نامناسب تحفہ سمجھا جاتا ہے، کیونکہ یہ رشتہ منقطع ہونے کی علامت ہیں۔
14۔سپین
اسپین میں پھول تحفے میں دینے کی بڑی اہمیت ہے، اور انھیں اکثر مواقع کے لیے خصوصی تحفہ سمجھا جاتا ہے۔ تاہم، اسپین میں، 13 نمبر کو چھوڑ کر، ہمیشہ طاق نمبر میں پھول تحفے میں دیے جاتے ہیں، کیونکہ طاق نمبرکو اچھی قسمت کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ اسپین میں تحائف کو بہت بے تابی سے قبول کیا جاتا ہے اور جونہی تحائف ملتے ہیں، تعریف کے اظہار کے لیے لوگ انھیں کھول دیتے ہیں۔
15۔برطانیہ
برطانیہ میں تحفہ دینے کا کلچر ذرا منفرد خصوصیات رکھتا ہے۔مثلاً وہاں لاٹری ٹکٹوں کو اکثر شادیوں کے لیے مناسب تحفہ سمجھا جاتا ہے، جبکہ کرسمس سے پہلے کی تقریبات کے لیے سنگترے، موم بتیاں اور ربن عام ہیں۔ برطانیہ میں، لوگ بعض اوقات اپنی 21ویں سالگرہ پر آرائشی چابی کا تحفہ وصول کرتے ہیں۔ اگرچہ ہیرے عام طور پر شادی کے 75 سال مکمل ہونے پر تحفے میں دیئے جاتے ہیں، لیکن اکثر 60 سال کے ساتھ بھی منسلک ہوتے ہیں، کیونکہ ملکہ وکٹوریہ نے ساٹھ سال تخت پر رہتے ہوئے اپنی جوبلی منائی تھی۔
16۔ملائشیا
ملائیشیا میں تحفہ دینے کے حوالے سے کچھ غیر معمولی طریقے رائج ہیں، کیونکہ اس میں باہمی تعلقات کی بھرپور ثقافت کا عکس جھلکتا ہے۔ ملائیشیا میں کارپوریٹ تحائف سے اکثر گریز کیا جاتا ہے، کیونکہ انہیں رشوت سمجھا جا سکتا ہے۔ تحفہ وصول کرنے والا، دینے والے کے سامنے کبھی بھی فوری طور پر نہیں کھولتا، کیونکہ اکثر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ اگر تحفہ ناقص ہوا تو دینے اور لینے والا دونوں شرمندہ ہوں گے۔ ملائیشیا کی کثیر الثقافتی نوعیت کی وجہ سے،وہاں اتنی ہی مختلف نوعیت کے رسم و رواج نظر آتے ہیں۔ مختلف مذاہب کے لوگوں کے درمیان بھی تحائف کا تبادلہ ہوتا ہے۔ ملائیشیا میں تحفہ ہمیشہ دونوں ہاتھوں سے دیا اور وصول کیا جاتا ہے اور تحفہ دینے والا آتے ہی تحفہ دینے کے بجائے واپسی سے کچھ دیر پہلے پیش کرتا ہے۔
17۔ترکی
ترکوں میں عام طور پر سخاوت کا مظاہرہ دیکھنے کو ملتا ہے، اور ان کی ثقافت میں تحفہ دینے کی روایت بہت گہری ہے۔سالگرہ ہو یا شادی، بچے کی پیدائش ہو یا ختنہ کی تقریب،ایک دوسرے کے گھر جانا ہو یا کوئی اور خاص دن، ترک تحفہ دینے کا کوئی نہ کوئی موقع ڈھونڈ لیں گے۔
ترکی میں شادی کا تحفہ دینے کی ایک دیرینہ روایت یہ ہے کہ مہمان نوبیاہتا جوڑے کوان کے ساتھ رشتے کے مطابق سونے کے چھوٹے، درمیانے اور بڑے سائز کے سکے میں تحفے میں دیں گے۔ مثال کے طور پر، اگر آپ دور دراز کے دوست ہیں، تو آپ ایک چھوٹا سکہ دیں گے،اور اگر آپ ایک بہت ہی قریبی دوست ہیں، تو آپ ایک بڑا سکہ تحفے میں دیں گے۔
سکے تحفے میں دینے کا یہ عمل ایک تقریب کے دوران ہوتا ہے جہاں دلہن آپ کے استقبال کے لیے آپ کی میز پر آتی ہےیہاں آپ اسے سکہ دیں گے ، جوکبھی کبھی اس کے لباس پر یا کسی خاص بیگ میں رکھا جاتا ہے۔
اگر کوئی آپ کی شادی میں آپ کو درمیانےسائز کا سکہ دیتا ہے، اور بعد میں آپ ان کی شادی میں ایک چھوٹا سکہ واپس کر دیتے ہیں، تو وہ اسے اس بات کی علامت سمجھ سکتے ہیں کہ رشتے میں دوری پیدا ہو گئی ہے۔
خیال کیا جاتا ہے کہ سونے کا سکہ ترکی میں اس لیے دیا جاتا ہے کیونکہ اس کی قدر میں کوئی تبدیلی نہیں آتی۔بعض دوسرے ممالک کے برعکس، ترکی میں تحائف دینے والے کے سامنے فوری طور پر کھولے جائیں گے، اورتحفہ وصول کرنے والاشکریے اور تعریف کا فوری اظہار کرے گا۔
18۔جرمنی
جرمن ثقافت امریکہ سے بہت زیادہ مختلف ہے۔امریکہ میں، آپ کی سالگرہ کا جشن منانے کے لیے پارٹیوں کا اہتمام کیا جاتا ہے، آپ کے نام کے کیک سجائے جاتے ہیں، اور مشروبات سے آپ کی تواضع کی جاتی ہے۔تاہم ،آپ جرمنی میں اس طرح کے سلوک کی توقع نہ کریں۔یہاں سالگرہ منانے والے شخص کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی سالگرہ کے کھانے کا انتظام خود کرے، اور ہر ایک کے لیے مشروبات خریدے۔
درحقیقت،جرمنی میں وقت سے پہلے کسی بھی چیز کو منانا اچھا نہیں سمجھا جاتا۔وہاں ایک جملہ بولا جاتا ہے، جس کا ترجمہ ہے ‘شام سے پہلے دن کی تعریف نہ کرو’۔ لہٰذا خیال رکھیں ، کہیں آپ کی معصوم نیک خواہشات کا مطلب ان کے بے وقت انتقال کی دعا کے طور پر نہ لے لیا جائے۔تو تھوڑا انتظار کرلیں،سالگرہ کا دن آنے دیں ،یا سالگرہ منانے کے بعد انہیں گزری ہوئی ’ہیپی برتھ ڈے’ کہہ دیں۔
جمیل احمد
جمیل احمد تعلیم و تربیت کے میدان میں وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔ تعلیم و تربیت، کیرئیر کاؤنسلنگ، کردار سازی، تعمیر شخصیت اور سیر و سیاحت ان کے پسندیدہ موضوعات ہیں۔
2 Responses
بہت معلوماتی آرٹیکل ہے۔ جمیل صاحب نے بہت محنت اور جاں فشانی سے لکھا ہے۔ اس سے قارئین کو تحائف کے تبادلے کے اسلوب کے بارے میں مدد ملے گی۔
حوصلہ افزائی کا بہت شکریہ مصباح صاحب