Afkaarافکار آپ کا اپنا اُردو بلاگ
Add more content here...

افکار آپ کا اپنا اُردو بلاگ

share

اگر آپ کو کیرئیر کاؤنسلنگ سے دلچسپی ہے

اگر آپ کو کیرئیر کاؤنسلنگ سے دلچسپی ہے

جمیل احمد

میں نے پوچھا، مجھے کیرئیر کونسلنگ سے دلچسپی ہے۔ میں اس فیلڈ میں آنا چاہتا ہوں۔ مجھے بتائیے، میں کیسے اس میدان میں نام کما سکتا ہوں؟ بولے: علم اور ڈگری کی اہمیت اپنی جگہ، کیوں کہ یہ ہر میدان میں کوالیفائی کرنے کے لیے بنیادی لوازمات ہیں۔ لیکن پہلے طے کر لو کہ چار منتر اور ٹوٹکے پڑھ کر کیرئیر کونسلنگ کا عطائی بننا ہے یا خون جلا کر، محنت کر کے، کچھ سیکھ کر اور مشق کر کے اس فن کا گرو بننا ہے۔

انہوں نے میری آنکھوں میں تیرتا ہوا تجسّس بھانپ لیا تھا۔ کہا: مجھے لگتا ہے، تمہارا ارادہ کچھ کرنے کا ہے۔ تو ٹھیک ہے، ان چار باتوں کا خاص خیال رکھنا۔ تم دوسروں سے بہت آگے نکل جاؤ گے۔ میں ہمہ تن گوش تھا۔ انہوں نے اپنی بات شروع کی۔

یہ بھی پڑھیں: سکول اور کیرئیر کاؤنسلنگ

“سب سے پہلی بات یہ کہ جو لوگ تم سے مشورہ لینے کے خواہش مند ہوں، ان کی بات سمجھنے کی صلاحیت پیدا کرو۔ اچھے کیرئیر کے متلاشی ہر فرد کی اپنی کہانی اور اپنا پس منظر ہوتا ہے۔ اس کی تہہ تک پہنچنا ہوتا ہے۔ ہر ایک کی ضرورت، اس کا مسئلہ اور اس کا حل جدا جدا ہوتا ہے۔ یاد رکھو درخت کی چوٹی پر اٹکے ہوئے آدمی کو اتارنے کے لیے وہ فارمولا نہیں چلے گا جو کنوئیں میں گرے ہوئے آدمی کو نکالنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ یہ دیکھنا ہو گا کہ وہ فرد کس قسم کے معاشی حالات سے گزر رہا ہے۔ اس کی جذباتی کیفیت کیا ہے۔ جب آپ اس کے اندر جھانک کر اس کی اصل خواہش اور مقصد کا پتہ لگا لو گے تو آپ اس کو وہ مشورہ دے سکو گے جو اس کے کیرئیر کے لیے سوٹ کرتا ہے۔

دوسری بات ہے صاحب نظر ہونا۔ اس کا تعلق کشف و کرامات سے بالکل نہیں ہے۔ مطلب ہے کہ آپ یہ پڑھ سکو کہ مشورہ لینے والا جو کچھ کہہ رہا ہے، اس کے پیچھے کیا ہے۔ اس کی باتوں کا، اس کے الفاظ کا اصل مدعا کیا ہے۔ ایک بار آپ نے اس کی ان کہی کہانی پڑھ لی تو پھر راہ عمل متعین کرنا آسان ہو جائے گا۔ اس کی خوبیاں، اس کی خواہشیں آپ پر عیاں ہو جائیں گی۔ آپ بتا سکو گے کہ کون سا راستہ اس کی مہارتوں سے، خوابوں سے میل کھاتا ہے۔ تیسری بات، ابلاغ اور سننے کی مہارت ہے!

یہ بھی پڑھیں: مستقبل کی نوکریاں

کیرئیر کونسلر کے لیے تحریری اور زبانی ابلاغ پر عبور ہونا ضروری ہے۔ ایک تو آپ کو اپنے مخاطب سے بات چیت میں دشواری نہیں ہو گی۔ آپ اس کا مدعا سمجھ سکو گے اور اپنی بات اس کو سمجھا سکو گے۔ پھر یہ بھی ہوتا ہے کہ آپ کو کبھی کبھی لوگوں کے سی وی اور کور لیٹر ضرورت کے مطابق لکھنے ہوتے ہیں یا ایڈٹ کرنے ہوتے ہیں۔ اس میں بھی ابلاغ کی مہارت مدد دے گی۔ ایسا بھی ہوتا ہے کہ آپ کو اپنے مخاطب کی بات اسی کو ریفائن کر کے بتانی ہوتی ہے۔ کیرئیر کے بارے میں انٹرویو کرنا ہوتا ہے اور فیڈ بیک دینا ہوتا ہے۔ اس سارے عمل میں توجہ سے سننے کی مہارت اور باڈی لینگوئج کو سمجھنا آپ کے کام کو اور بھی آسان کر دیتا ہے۔

چوتھی اور آخری بات یہ ہے کہ برداشت کی پریکٹس کرو اور خود میں لچک پیدا کرنا سیکھو، اس لیے کہ اس فیلڈ میں آپ کا واسطہ ہر طرح کے لوگوں سے پڑے گا۔ کیرئیر شروع کرنے والے لوگ بھی ہو سکتے ہیں اور کیرئیر تبدیل کرنے کے خواہش مند بھی۔ ملک کے اندر سے لوگ آپ سے رابطہ کریں گے بلکہ اگر آپ کا کینوس بڑا ہے تو دوسرے ممالک اور کلچرز کے لوگ بھی آئیں گے۔ تو اتنے متنوع بیک گراؤنڈ سے آنے والے لوگوں کو ہینڈل کرنے کے لیے، ان کے انٹرویو کرنے، جائزہ لینے اور ان کی رہنمائی کرنے کے لیے آپ میں برداشت اور لچک کا ہونا ضروری ہے۔”

میرے مینٹور نے بات ختم کی۔ میں انہیں”سی آف” کرنے کے لئے آفس کے دروازے تک گیا۔ میں نے سوچا کیرئیر کونسلنگ کا ادارہ قائم کرنے سے پہلے مجھے اپنا ٹیسٹ لینا ہو گا کہ مینٹور کی دی ہوئی چیک لسٹ کے مطابق میں کہاں کھڑا ہوں۔

One Response

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

زیادہ پڑھی جانے والی پوسٹس

اشتراک کریں

Facebook
Pinterest
LinkedIn
WhatsApp
Telegram
Print
Email