جمیل احمد
ایسا کیوں ہوتا ہے کہ غیر معمولی ذہین لوگ زندگی میں اس طرح کامیاب ہوتے نظرنہیں آتے جیسے ہم ان سے توقع کرتے تھے۔ لوگوں نے اس کے بہت سے دلچسپ جواب دینے کی کوشش کی ہے۔ان میں سے چند ایک یہ ہیں کہ :
وہ ضرورت سے زیادہ سوچتے ہیں، اس وجہ سے کوئی کام ٹھیک سے شروع یا مکمل نہیں کر سکتے۔
وہ اپنی ذہانت پر حد سے زیادہ بھروسہ کرتے ہیں، اس وجہ سے اپنی کمزوریوں کو نظر انداز کر دیتے ہیں اور دوسروں کے نقظۂ نظر کو زیادہ اہمیت نہیں دیتے۔
وہ انا پرست ہو جاتے ہیں، اور اکثر اپنی بات کو حرف آخر سمجھنے لگتے ہیں۔
ان کے پاس علم کا ذخیرہ ہوتا ہے، لیکن وہ عملی زندگی کی حقیقتوں کو بھول جاتے ہیں۔
وہ اپنے آپ کو بدلنے سےہچکچاتے ہیں، اسی لیے وہ زمانے کا ساتھ نہیں دے پاتے۔
وہ غلطیاں کرنے سے ڈرتے ہیں، اس وجہ سے نئی باتیں سیکھنے سے محروم رہ جاتے ہیں۔
وہ ایک وقت میں کئی مقاصد اپنے اوپر سوار کر لیتے ہیں، اس وجہ سے بعض اوقات ایک بھی ٹھیک سے حاصل نہیں کر پاتے۔
وہ جذباتی ذہانت کو اہمیت نہیں دیتے،اسی وجہ سے وہ دوسروں کے احساسات کو سمجھ نہیں پاتے،اپنے اوپر دباؤ محسوس کرنے لگتے ہیں، ٹھیک سے اپنی بات کہہ نہیں پاتے نہ ہی مشکل حالات کا مقابلہ کر پاتے ہیں۔
اور اسی طرح وہ معاشرتی میل جول یا زندگی کی سوشل سائیڈ میں بھی خاص دلچسپی نہیں لیتے اور دوسروں سے کٹ کر رہ جاتے ہیں۔
تو آخر کامیاب لوگوں کی شخصیت میں کیا جادو ہے جو دوسروں میں نہیں؟ اس مضمون میں ہم دیکھیں گے کہ کامیابی کے لیے صرف ذہانت کافی نہیں، آپ کی شخصیت میں کچھ اور خوبیاں بھی ہونی چاہییں، اور اچھی بات یہ ہے کہ آپ انھیں سیکھ کر اپنی شخصیت کا حصہ بنا سکتے ہیں۔
آئی کیو (IQ)
سب سے پہلے ہم انٹیلی جنس کوشنٹ یا آئی کیو کو سمجھ لیتے ہیں۔مختصر طور پر آئی کیو چند مخصوص ٹیسٹوں کے ذریعے یہ بتاتا ہے کہ آپ معلومات، یادداشت اور لاجک استعمال کر کے کس طرح سوالوں کے جواب دے سکتے ہیں اور بعض چیزوں کی پیش گوئی کر سکتے ہیں۔ہم دو بچوں کی مثال لے لیتے ہیں، جنھوں نے آئن سٹائن اور سٹیفن ہاکنگ سے بھی زیادہ آئی کیو سکور حاصل کیا۔ ایک برطانیہ کی طالبہ کاشمیہ واہی ہیں جنھوں نے2016 میں 11 سال کی عمر میں ، اور دوسرے برطانیہ ہی کے طالب علم ڈیرن ٹوہ ہیں جنھوں نے 2019 میں 12 سال کی عمر میں 162 آئی کیو سکورحاصل کیا۔
اب سوال یہ ہے کہ کیا یہ دونوں بچے زندگی میں آئن سٹائن اور سٹیفن ہاکنگ کی طرح بڑے کارنامے سر انجام دے سکیں گے؟ اس کا جواب ہاں اور نہیں دونوں میں ہو سکتا ہے۔بہت سے لوگ سمجھتے ہیں کہ اچھا آئی کیو ہی زندگی میں کامیابی کی ضمانت ہے۔ دوسری طرف ماہرین نفسیات کہتے ہیں کہ اگرچہ آئی کیو کسی حد تک آپ کی کامیابی میں کردار ادا کرتا ہے، لیکن صرف اسی کو کامیابی کی وجہ سمجھنا درست نہیں ہے۔
اچھا آئی کیو آپ کو اچھا سوچنے اور سائنس ، انجینئرنگ یا دوسرے فیلڈز کے کچھ مسائل حل کرنے میں تو مدد دے سکتا ہے، لیکن کامیاب زندگی گزارنے کی کہانی کچھ اور ہے۔اس میں ذہانت کا کردار ہے تو سہی لیکن اتنا نہیں جتنا لوگوں نے سمجھ لیا ہے۔ تو پھر وہ کون سی باتیں ہیں جو آپ کی شخصیت میں ہوں تو آپ دوسروں سے کہیں آگے کھڑے نظر آئیں گے؟
جذباتی ذہانت (EQ)
ان میں سب سے پہلا فیکٹر ہے ایموشنل کوشنٹ کا جسے آپ EQ یا جذباتی ذہانت بھی کہہ سکتے ہیں۔کہا جاتا ہے کہ اچھے IQ والے لوگ اچھی ملازمت حاصل کر سکتے ہیں، لیکن اچھے EQ والے لوگ اچھے IQوالوں کو ملازمت دے سکتے ہیں۔ ہم EQ کو ایک مثال سے سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔
یہ ویڈیو دیکھیں: وہ آداب جو بچوں کو چھوٹی عمر میں سکھا دینے چاہییں
ماہین آپ کے سکول میں پڑھاتی ہیں۔آپ ان کو کام کرتے ہوئے دیکھ کر اکثر حیران ہوتے ہیں کہ کیسے وہ پریشان ہوئے بغیر ہر کام کر لیتی ہیں۔ وہ دوسروں پر غصہ کیے بغیر مشکل کام بھی آسانی سے نمٹا لیتی ہیں۔سکول میں نئی آنے والی ٹیچرز اور مائیں منٹوں میں ان سے بے تکلف ہو جاتی ہیں۔وجہ یہ ہے کہ وہ اپنے اور دوسروں کے جذبات کو اچھی طرح سمجھتی ہیں اور انھیں بہترین طریقے سے استعمال کرنے کا فن جانتی ہیں۔
دوسروں کی بات سنتے ہوئے، ان کے ساتھ ہمدردی کرتے ہوئے، میٹنگز میں ڈسکشن کرتے ہوئے اور دوسروں کے ساتھ میل جول میں یہ کام آپ اور ہم سب بھی روزانہ کرتے ہیں۔ہاں بعض لوگ اس بات کو نظر انداز کر جاتے ہیں اور اپنی گھریلو، دفتری یا معاشرتی زندگی میں آئے روزکی الجھنوں میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔ان کی نشانی یہ ہے کہ وہ بہت جلد غصے میں آ جاتے ہیں،دوسروں کی بات سننے اور سمجھنے کی صلاحیت نہیں رکھتے، اپنی بات کو درست ثابت کرنے کے لیے دلائل کے انبار لگا دیتے ہیں، اپنی اصلاح کرنے کی بجائے حیلے بہانے اور دوسروں پر الزام تراشی کرتے رہتے ہیں، یہ سمجھتے ہیں کہ دوسرے ان کے معاملے میں زیادہ حساس ہیں اور ان کی بات سمجھنا نہیں چاہتے، طویل عرصے تک دوستیاں اور تعلق نہیں نبھا سکتے، اپنے آپ کو ایک خول میں بند کر لیتے ہیں اور دوسروں کے نقطۂ نظر کو سمجھنے کی کوشش نہیں کرتے۔
اس کے مقابلے میں اچھے EQکے حامل لوگ دوسروں کی عزت کرتے ہیں ، اپنی بات کا کھل کر اظہار کرتے ہیں، مشکلات سے نہیں گھبراتے، ان کے رویے میں لچک ہوتی ہے، دوسروں کی بات غور سے سنتے ہیں، مل کر کام کرنے کا جذبہ ابھارتے ہیں، اعتماد اور تعاون کی فضا پیدا کرتے ہیں، دوسروں کی تعریف میں بخل سے کام نہیں لیتے، مسائل حل کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور ان کے مقاصد اور منزل بالکل واضح ہوتے ہیں۔
معاشرتی ذہانت (SQ)
اس کے بعد ایک چیز ہے جسے سوشل کوشنٹ یا SQکہا جاتا ہے۔SQدراصل آپ کی دوستیاں اور تعلق بنانے اور انھیں لمبے عرصے تک نبھانے کی صلاحیت کا نام ہے۔اچھا SQ اور EQرکھنے والے لوگ اکثر اوقات بہتر IQاور کمزورSQاورEQرکھنے والوں سے آگے نکل جاتے ہیں۔آپ نے دیکھا ہو گا کہ کچھ لوگوں کو ہم دوسروں کے مقابلے میں زیادہ پسند کرتے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ ہم ان کے قریب رہیں، ان کے ساتھ دوستی کریں اور ان کے ساتھ اٹھیں بیٹھیں۔ ان کی شخصیت پر ذرا غور کریں۔آپ نے سوچا کیوں؟
ایسے لوگ ہماری بات صرف کانوں سے نہیں بلکہ پوری توجہ سے سنتے ہیں،وہ ہر ایک سے کھل کر بات کر سکتے ہیں، دل سے بات کرتے ہیں، مزاح کی اچھی حس رکھتے ہیں، لوگوں کو یاد رکھتے ہیں، اور محض دوسروں کو نیچا دکھانے کے لیے دلائل کا سہارا نہیں لیتے، بلکہ کھلے دل سے بات سنتے ہیں چاہے انھیں اس سے اتفاق ہو یا نہ ہو۔بالکل ایسے جب آپ غم کے موقع پر کوئی لطیفہ نہیں سنائیں گے، انھیں معلوم ہوتا ہے کہ کب بات کرنی ہے، کب سننا ہے اور کب خاموش رہنا ہے۔
یہ ویڈیو بھی دیکھیں: 15 مہارتیں جن کی تربیت ابتدائی عمر میں ضروری ہے
وہ نئے ملنے والوں کے ساتھ بھی عزت و احترام سے ملتے ہیں۔ایسے لوگ دوسروں کے چہرے پڑھ سکتے ہیں۔ انھیں معلوم ہوتا ہے کہ کن لوگوں کو کیا بات اچھی لگتی ہے۔دراصل یہی وہ صلاحیت ہے جو ہمیں انسانوں کی طرح رہنا اور آپس میں تعاون کرنا سکھاتی ہے۔اچھے لیڈرز کی ایک پہچان یہ بھی ہے کہ وہ بہت اچھی سوشل انٹیلی جنس کے مالک ہوتے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ وہ کسی بھی مقصد کے لیے لوگوں کے جذبات ابھار سکتے ہیں، نئے تعلقات بنا سکتے ہیں اور لوگوں سے کسی خاص مقصد کے لیے کام لے سکتے ہیں۔ہمارے تعلیمی نظام میں ایک بڑی کمزوری یہ ہے کہ ہم سکولوں میں IQکو بہت اہمیت دیتے ہیں جب کہ EQ اور SQکو عموماً نظر انداز کر دیتے ہیں، جس کی وجہ سے بچوں کی جذباتی اور معاشرتی نشو و نما ادھوری رہ جاتی ہے۔لیکن اچھی بات یہ ہے کہ ہم اچھے ماحول اور تربیت کے ذریعے بچوں کے سوشل کوشنٹ کو کافی بڑھا سکتے ہیں۔
مشکل حالات سے نمٹنے کی صلاحیت (AQ)
آخر میں بات کرتے ہیں ایڈورسٹی کوشنٹ یعنی AQ کی۔AQدراصل آپ کی مشکل حالات کا کامیابی سے سامنا کرنے اور ان سے باہر نکلنے کی صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے۔یہی صلاحیت طے کرتی ہے کہ آپ کس طرح اور کتنی دیر تک مشکلات کے سامنے کھڑے رہ سکتے ہیں، کب تک حوصلہ برقرار رکھ سکتے ہیں اورکیسے اور کب تک زندگی کے چیلنجز کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اوسط درجے کے طالب علم عملی زندگی میں زیادہ کامیاب کیوں ہوتے ہیں؟
یاد کریں، آپ پر کب مشکل وقت آیا تھا؟ اس وقت آپ کا رویہ کیسا تھا؟ آپ کے اعصاب جواب تو نہیں دے گئے تھے؟ آپ اپنی مشکل کے حل کے لیے ہر ایک کی طرف دیکھ رہے تھے؟ یا آپ نے اپنے اعصاب کو قابو میں رکھا، خود پر اور خدا پر اعتماد کیا، مشکل کا حل تلاش کیا، اور اگلی مشکل سے بچنے کا حل بھی سوچنا شروع کر دیا۔انھی سوالوں کے جواب طے کریں گے کہ آپ کتنے بہتر AQکے مالک ہیں۔
اس دنیا میں آپ اکیلے نہیں، ہر ایک کو غیر یقینی صورت حال، نشیب و فراز، پیچیدگیوں ، زندگی کے سخت تقاضوں اور پریشرز کا سامنا کرنا ہوتا ہے۔ لوگ آتے اور جاتے ہیں، کام رکتے اور چلتے ہیں۔اس دنیا میں یہی ہوتا ہے۔لیکن اچھے AQکے مالک لوگ ان حالات میں اور زیادہ چمک کر ابھرتے ہیں جن میں دوسرے ڈوب جاتے ہیں۔اور جب آپ مشکل حالات سے کامیاب ہو کر نکلتے ہیں تو لوگ آپ پر اور زیادہ اعتماد کرنے لگتے ہیں، کیونکہ انھوں نے آپ کو مشکلات کو شکست دیتے ہوئے دیکھا ہے۔
امید ہے یہ مضمون آپ کے لیے مفید رہا ہو گا۔مضمون کے بارے میں اپنی رائے سے ضرور آگاہ کریں۔
شکریہ!
جمیل احمد
جمیل احمد تعلیم و تربیت کے میدان میں وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔ تعلیم و تربیت، کیرئیر کاؤنسلنگ، کردار سازی، تعمیر شخصیت اور سیر و سیاحت ان کے پسندیدہ موضوعات ہیں۔
5 Responses