Afkaarافکار آپ کا اپنا اُردو بلاگ
Add more content here...

افکار آپ کا اپنا اُردو بلاگ

share

آئندہ بیس سالوں میں کیرئیر کے رجحانات

آئندہ بیس سالوں میں کیرئیر کے رجحانات

جمیل احمد

آج کے طالب علم کے لیے یہ جاننا بہت ضروری ہے کہ آئندہ بیس سالوں میں کیرئیر کے رجحانات  کیا ہوں گے۔ اس مضمون میں ہم نے کیرئیر کے ان رجحانات پر بات کرنے کی کوشش کی ہے جو ممکنہ طور پر اگلی دو دہائیوں میں نمایاں رہیں گے، تاکہ آپ مستقبل کے کیرئیر ز کی دنیا سے کچھ نہ کچھ آگاہی حاصل کر سکیں۔

روزگار اور کیرئیر کی دنیا  ڈرامائی تبدیلیوں سے گزر رہی ہے۔ جوں جوں ہم آنے والی دہائیوں  کی طرف بڑھ رہے ہیں، تکنیکی ترقی، آبادی میں  تبدیلیاں، اور بدلتی ہوئی سماجی ترجیحات  روزگار کی نوعیت کو نئی شکل دے رہی  ہیں۔ تو آئیے دیکھتے ہیں کہ مستقبل میں کیرئیرز کے ممکنہ رجحانات کیا ہو سکتے ہیں۔

1۔بڑھتی ہوئی آٹومیشن:

انسانی ملازمتوں کی جگہ آٹومیشن کے استعمال پر بہت عرصے سے کام ہو رہا  ہے۔ اگرچہ اس بات کا امکان  نہیں ہے کہ انسانوں کی جگہ مکمل طور پر مشینیں لے لیں گی، تاہم آٹومیشن بلاشبہ بہت سے جابز میں کئی  مخصوص کاموں کو نئی شکل دے گی۔ایسے کام جو ایک ہی طریقے سے بار بار کیے جاتے ہیں، انھیں تیزی سے خود کار بنایا جائے گا،جس کی وجہ سے  انسانوں کو ایسے کاموں کے لیے زیادہ وقت مل جائے گا جن کے لیے اعلیٰ سطح  کی سوچ، تخلیقی صلاحیتوں  کے استعمال اور مسائل کے حل کے لیے انسانی مدد کی ضرورت ہوتی ہے۔

اس رجحان کے باعث سوفٹ سکلز کو زیادہ بڑھانے کی  ضرورت ہو گی،  جیسے تنقیدی سوچ، مؤثر ابلاغ، تعاون، اور ماحول کے مطابق کام کرنے کی صلاحیت۔ وہ کارکن جو پیچیدہ منصوبوں کا انتظام سنبھال  سکتے ہیں، ڈیٹا کا تجزیہ کر کے نتائج اخذ کر سکتے ہیں، اور مؤثر طریقے سے بات چیت کر سکتے ہیں ان کی زیادہ مانگ ہوگی۔ مزید برآں، زندگی بھر سیکھتے رہنے کی صلاحیت کو اہمیت حاصل ہو جائے گی کیونکہ افراد کو ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز اور نئی مہارتیں سیکھنے کی مسلسل ضرورت ہو گی۔

2۔مشینی دور کی ضرورت …..نگہداشت :

بڑھتی ہوئی  آٹومیشن  کے ساتھ ساتھ  ایک اور  رجحان ابھر رہا ہے، اور وہ ہے نگہداشت اور لوگوں کی  دیکھ بھال کے شعبے  میں ملازمتوں کی بڑھتی ہوئی مانگ۔ دنیا بھر میں لوگوں  کی عمر بڑھنے کے ساتھ، صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور افراد،بڑھتی عمر کے مسائل سے نمٹنے  کے ماہرین، اور سماجی کارکنوں کی ضرورت میں اضافہ متوقع ہے۔ اس شعبے کو بڑھتی ہوئی عمر والے افراد  کو معیاری دیکھ بھال فراہم کرنے کے لیے ہمدردی  اور مضبوط باہمی تعلقات بنانے کی مہارت رکھنے والے افراد کی ضرورت ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: مستقبل کی نوکریاں

3۔گِگ (Gig)اکانومی کا پھیلاؤ:

آجراور ملازمین کا روایتی ماڈل اب زوال پذیر ہو نے کو  ہے۔اب Gig اکانومی کی غیر معمولی ترقی نمایاں طور پر دیکھی جا   رہی ہے۔ اس  رجحان میں ، قلیل مدتی معاہدوں اور فری لانس کام کو زبردست اہمیت حاصل  ہے،جس میں آجر اور ملازم دونوں کو کافی   لچک اور خود مختاری حاصل ہو گی۔ لیکن دوسری طرف اس کے نتیجے میں  ملازمت کے  عدم تحفظ اوردیگر  فوائد کی کمی کا خطرہ بھی ہے۔ کام کے اس لچکدار  ماحول میں کامیابی کے لیے آن لائن پلیٹ فارمز کے استعمال، پراجیکٹس کو آزادانہ طور پر منظم کرنے، اور خود کو مؤثر طریقے سے مارکیٹ کرنے کی صلاحیت بہت اہم ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: کیرئیر کاؤنسلنگ کب ضروری ہے؟

4۔ریموٹ ورک ….. ایک معمول:

وبائی امراض نے  لوگوں کو بہت تیزی سے ورک فرام ہوم یا ریموٹ ورک جیسے تصور کی طرف دھکیل دیا ہے، اور یہ رجحان جاری رہنے کا امکان ہے۔ ویڈیو کانفرنسنگ اور کلاؤڈ کمپیوٹنگ جیسی تکنیکی ترقی نے دور دراز کے رابطوں کو بہت  آسان بنادیا ہے، جس سےدفتر میں  کام کرنے اور گھر بیٹھے  کام کرنے میں فرق تقریباً نہ ہونے کے برابر رہ گیا  ہے۔ اس رجحان سے ان افراد کو فائدہ پہنچے گا جو کام اور زندگی کےدرمیان  بہتر توازن چاہتے ہیں یا  جغرافیائی طور پر مختلف جگہوں پر مقیم ہیں۔ تاہم، اس میں ٹیم کی ہم آہنگی کو برقرار رکھنے اور کام اور ذاتی زندگی کے درمیان حدود قائم کرنے جیسے چیلنجوں کو حل کرنے کی ضرورت ہوگی۔

AFKAAR-RAHMA Career Counseling
AFKAAR-RAHMA Career Counseling Services

5۔پائیداری کی مرکزی اہمیت:

جیسے جیسے ماحولیاتی خطرات  بڑھتے جائیں گے، پائیداری(Sustainability) تمام صنعتوں میں ایک بنیادی ضرورت  بن جائے گی۔ کاروبار میں تیزی سے قابل تجدید توانائی، گرین  ٹیکنالوجیز، اور وسائل کے پائیدار انتظام میں مہارت رکھنے والے پیشہ ور افراد کی مانگ ہو گی۔ یہ رجحان انجینئرز، سائنسدانوں، پالیسی تجزیہ کاروں اور ماحولیاتی تحفظ میں دلچسپی  کے حامل کاروباری افراد کے لیے دلچسپ مواقع پیدا کرے گا۔

6۔ڈیٹا  ….. سب کی ضرورت:

یوں سمجھیں، ڈیٹا کی اہمیت سونے کی طرح ہو گی، اور ڈیٹا اکٹھا کرنے، تجزیہ کرنے اوراس کی  تشریح کرنے کی صلاحیت مختلف شعبوں میں کامیابی کے لیے ضروری ہوگی۔ ڈیٹا سائنسدانوں اور تجزیہ کاروں کی بہت زیادہ مانگ جاری رہے گی۔ دوسری طرف  ڈیٹا لٹریسی بہت سےجابز  کے لیے ایک عام ضرورت بن جائے گی۔ ڈیٹا کو گہرائی سے سمجھنے اور اس کی بنیاد پر فیصلہ سازی کی صلاحیت تمام شعبوں میں ایک قابل قدر مہارت ہوگی۔

7۔انسانوں کا متبادل نہیں مل سکتا:

اگرچہ ٹیکنالوجی کو رفتہ رفتہ مرکزی  حیثیت حاصل ہوتی جائے گی، تاہم یہ طے ہے کہ انسانوں کا متبادل  کبھی نہیں مل سکتا۔ ایسی ملازمتیں جن کے لیے جذباتی ذہانت، سماجی تعامل، اور تخلیقی صلاحیتوں کی ضرورت ہوتی ہے – جیسے اساتذہ، معالج، فنکار اور ڈیزائنرز – ان کی مانگ جاری رہے گی۔ ٹیکنالوجی سے چلنے والی دنیا میں ہمدردی، تنقیدی سوچ، اور اختراع کے لیے انسانی صلاحیت پھر بھی  کامیابی کا منبع  رہے گی۔

خلاصہ:

اگلی دو دہائیاں کیرئیر  کی دنیا کے لیے بہت زیادہ تبدیلی لے کر آ رہی ہیں۔ زندگی بھر سیکھتے رہنا، کئی قسم کی مہارتیں حاصل کرنا، اور ماحول کو سمجھ کر  کام کرنے کی صلاحیت حاصل کرنا  کامیابی کی کلید ہوگی۔ مستقبل ان لوگوں کا ہے جو ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں، انسانی رابطوں  کو ترجیح دے سکتے ہیں، اور ایک پائیدار مستقبل میں اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں۔ ان اُبھرتے ہوئے رجحانات کے بارے میں آگاہی حاصل کرکے  آپ اپنے آپ کو کیرئیرز کے  بدلتے  ہوئے منظر نامے میں ترقی کے لیے تیار  کر سکتے ہیں۔

3 Responses

  1. We need preparation for future! Every one has to upgrade his skills and knowledge! Great information! Thanks.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

زیادہ پڑھی جانے والی پوسٹس

اشتراک کریں

Facebook
Pinterest
LinkedIn
WhatsApp
Telegram
Print
Email